مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سال 2020 میں فلم اداکار نواز الدین صدیقی (ساکن بڈھانہ) کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے ممبئی کے ورسووا پولیس اسٹیشن میں اپنے شوہر نواز الدین بھائی بہنوئی اور ساس کے خلاف ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت یہ تھی کہ وہ 2012 میں بڈھانہ میں اپنے سسرال گئی تھی۔ اسی وقت، اس کے بہنوئی نے اسکے ساتھ زیادتی کی جس کے بعد اس نے ورسووا پولیس اسٹیشن میں صفر ایف آئی آر درج کرائی۔ بعد میں یہ کیس بڈھانہ تھانے کو بھیج دیا گیا۔
کیس کی تحقیقات کے بعد پولیس نے پوکسو کورٹ میں کلوزنگ رپورٹ داخل کی جسے عدالت نے واپس کر دیا۔ اے ڈی جی سی کریمنل پردیپ بالیان نے کہا کہ عالیہ ہفتہ کو عدالت پہنچی۔ پریزائیڈنگ آفیسر رتیش سچدیوا نے سماعت کی۔عالیہ کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لئے درخواست دائر کی جس کے بعد اب سماعت کی تاریخ 7 نومبر مقرر کی گئی ہے۔ 27 جولائی 2020 کو عالیہ نے ممبئی کے ورسووا پولیس اسٹیشن میں شوہر نوازالدین، بہنوئی منہاج الدین، فیاض الدین اور ایاز الدین، ساس مہرالنسا کے خلاف POCSO ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ بعد میں اسے بڈھانہ کوتوالی منتقل کر دیا گیا۔متاثرہ نے بتایا کہ اس کے بہنوئی منہاج الدین نے اس کی بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی۔ جب اس نے احتجاج کیا تو اسے مارا پیٹا گیا اور اس کے شوہر نے اسے پولیس میں شکایت کرنے کی اجازت نہیں دی۔
واضح ہوکہ الہ آباد ہائی کورٹ نے نواز الدین صدیقی کی گرفتاری پر روک لگا دی تھی۔کیس میں 16 اکتوبر 2020 کو عالیہ صدیقی نے اس وقت کے تفتیش کار ویر نارائن سنگھ کے ساتھ سول جج سینئر ڈویژن کورٹ میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ اس کے بعد عالیہ نے عدالت میں الزامات کی حمایت کی۔
0 Comments