Latest News

حاجی اقبال کو نہیں ملی راحت، پانچ سوکروڑ کی جائیدادیں ضبط رہے گیں۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندرا کی عدالت نے ایک لاکھ کے انعامی سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کے متعلق اپنا فیصلہ سنایا ہے،جس میں حاجی اقبال کو کوئی راحت نہیں ملی ہے، عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے تقریباً 500 کروڑ روپے کی جائیداد کے خلاف اٹھائے گئے اعتراضات کی چھان بین کے بعد جائیداد کی قرق کو جائز پایا گیا۔ ایسی صورت میں وہ جائیداداٹیچ رہے گی۔ تمام جائیداد ریاستی حکومت کے تحت رہے گی۔ املاک کے تحفظ اور حفاظت کے لیے منتظمین بھی مقرر کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ چند ماہ قبل حاجی اقبال کی 500 کروڑ روپے سے زائد کی جائیداد ضلع انتظامیہ نے اٹیچ کی تھی۔ 17 جون کو اعتراض کے لیے 90 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ اس کے بعد حاجی اقبال کے وکیل کی جانب سے اعتراض درج کرایا گیا اور جائیداد ضبط کرنے کی وجہ پوچھی گئی۔ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندرا نے اعتراض کے معاملے کی جانچ کی۔ڈی ایم کے مطابق اعتراض میں دیے گئے حقائق درست نہیں ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ جائیداد ضبط کرنے کے احکامات گینگسٹر کورٹ کو بھیج دیے گئے ہیں۔ تاہم تقریباً 80 غریب لوگوں کو فروخت کی گئی زمین کو قرق سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ تحصیلدار بہٹ اور صدر کو ہدایت دی گئی کہ وہ عدالت کے حتمی حکم تک منسلک جائیدادوں کو محفوظ رکھیں۔واضح رہے کہ حاجی اقبال کی بے نامی جائیداد پولیس انتظامیہ پہلے ہی ضبط کر چکی ہے۔ آٹھ ماہ قبل مرزا پور اور بہٹ علاقوں میں حاجی اقبال کی تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے کی جائیداد قرق کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ باجوریا مارگ پر واقع نیو بھگت سنگھ کالونی کے تین مکانات کو بھی اٹیچ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لکھنو ¿، نوئیڈا اور دہرادون میں بھی ان کی جائیداد قرق کی گئی ہے۔ پولیس انتظامیہ اب تک حاجی اقبال کی 2000 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر چکی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر