عالم اسلام کی ممتازدینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں منعقد کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ کی مجلس عاملہ کا یک روزہ اجلاس نظامِ تعلیم کو فعال و مستحکم بنانے، اساتذہ کی تربیت اور مدارس کی نافعیت بڑھانے جیسی اہم تجاویز کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔
ہفتہ کی صبح نو بجے سے ادارہ کے مہمان خانہ میں مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی صدارت میں منعقد کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کے دو نشستوں پر مشتمل اجلاس میں مدارس اسلامیہ میں تعلیم وتربیت بہتر بنانے، اساتذہ کی تدریسی تربیت، اندرونی نظام میں سدھار اور مدارس کو ملک وملت کے لیے مزید نافع بنانے، ارتدادی سرگرمیوں کی روک تھام، اصلاح معاشرہ کا نظام بنانے اور ملک میں مکاتب کے قیام کی جدوجہد و غیرہ امور کے سلسلہ میں اہم تجاویز منظور کی گئیں۔
اس موقع پر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کے صدر مولانا و مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ رابطہ مدارس کا مقصد مدارس اسلامیہ کو فعال بنانا اور تعلیم وتربیت کے نظام کو مستحکم کرنا، مدارس کو درپیش مسائل باہمی مشورے سے حل کرنا ہے۔ انہوں نے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کے ارکان ونمائندگا ن کے اجلاس میں صدارتی خطاب کے دوران کہاکہ ملک کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات میں ہم خدام مدارس کو تحفظ واستحکام مدارس، مکاتب کے قیام، باہمی ربط واتحاد کو فروغ دینے میں اہم کردار اداکرنا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین و صدر جمعیۃ علماءہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ مدارس اسلامیہ کا اسلام کی حفاظت واشاعت، دینی تعلیم وتربیت کے فروغ اور ملت کی خدمت میں بڑا کردار رہا ہے،ملک کی موجودہ صورت حال میں اسلام ، مسلمانوں اور مدارس اسلامیہ کے لیے حالات بڑے صبر آزما اور ہمت شکن ہیں، لیکن ہم کو اکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مدرسوں کے نظام کو فعال ومستحکم بنانا ہوگا اور ان کی نافعیت کو بڑھاناہوگا اور ایسے طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا، جس سے ملک وملت کے لیے اچھے افراد اور دینی دعوت وخدمت کے لیے باصلاحیت علماءفراہم ہوں، اصول ہشت گانہ کے مطابق نظام مدارس کو استوار کیا جائے، اخلاص وللہیت اور حسن نیت کے ساتھ عواقب کو سمجھتے ہوئے کام کریں، سرکاری امداد سے اجتناب بھی ضروری ہے“۔
کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ کے ناظم عمومی مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے رابطہ کی گذشتہ مجلس عاملہ کی کارروائی پڑھی اورمرکزی رابطہ کی سالانہ رپورٹ پےش کی جس میںمختلف صوبوں کی کارکردگی کاجائزہ بھی پیش کیا گیا۔
علاوہ ازیں مولانا نعمت اللہ اعظمی ، مولانا رحمت اللہ میر قاسمی،مولانا محمود حسن کھیروی، مولانا محمد عاقل گڈھی دولت، مولانا صدیق اللہ چودھری مغربی بنگال،مولانا قاری شوکت علیویٹ، مولانا مفتی اشفاق احمد سرائے میر،مولانا مفتی احمد دیولوی ،مولانا عبدالقوی حیدرآبادی وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ شرکاءمیں مولانا عبدالخالق مدراسی، مفتی محمد راشد اعظمی،، مولانا مفتی محمد صالح امین عام جامعہ مظاہر علوم سہارنپور، مفتی محمد امین پالن پوری، مفتی محمد یوسف تاﺅلوی، مولانا مجیب اللہ گونڈوی، مولانا محمد نسیم بارہ بنکوی، مولانا حسین احمد ہریدواری، مولانا علی حسن مظاہری شمالی ہریانہ، مولانا محمد اسجد قاسمی مرادآباد، مولانا عبدالقادر آسام، مولانا زین العابدین کرناٹک، مولانا مفتی محمد فاروق اڈیشہ، مولانا قاری محمد امین پوکرن، مولانا مفتی ریاست علی اتراکھنڈ، مولانا منظور عالم مغربی بنگال، مولانا ممتازشملہ، مولانا داﺅد امینی دہلی، مولانا محمداحمد خاں، مفتی سراج احمد، مولانامحمدابراہیم، مفتی صلاح الدین، مولانا مرغوب الرحمن، مولانا سعید احمد، مولانا عبدالقدیر، مولانا محمد اسحاق، مولانا شوکت علی جھن جھنوں، مفتی محمد عفان منصورپوری، مولانا امیر اللہ خاں، مولانا محمد خالد جنوبی ہریانہ، مفتی اقبال احمد قاسمی کانپور،، مفتی محمد خلیل ، مولانا محمد رانچی، مولانامفتی محمد اقبال وانیم باڑی، مولانا مفتی طیب الرحمن، مولانا عنایت اللہ، مولانا محمد محسن اورنگ آباد، مولانا مفتی شاکر خاں، مولانا عبداللہ خالد قاسمی سہارنپور اورمولانا فخرالدین مغربی بنگال وغیرہ شامل ہوئے۔
قبل ازاں اجلاس کا آغاز قاری عبدالرﺅف بلندشہری کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ناظم عمومی رابطہ مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے انجام دیئے۔
0 Comments