ایودھیا: ایودھیا میں وزیر اعظم نریندر مودی رام مندر کا اگلے سال 22 جنوری کوافتتاح کریںگے جس کے بعد اسے عقیدت مندوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ دوسری جانب دھنی پور میں ابھی تک مسجد کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوا ہے-
بابری مسجد کیس کے ایک فریق اقبال انصاری نے حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے، جب کہ بہت سے مسلم دانشور چاہتے ہیں کہ اس مسجد کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھ میں رکھا جائے۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مسلمانوں کو ایودھیا میں مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین دی گئی۔ اس عرصے کے دوران جب رام مندر کی تعمیر کے لیے شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا ٹرسٹ قائم کیا گیا۔ مسجد کی تعمیر کے لیے انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں آیا۔ آج مندر کی تعمیر کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے لیکن مسجد کی تعمیر کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔
بابری مسجد کیس فریق اقبال انصاری نے مسجد کی تعمیر میں تاخیر کا ذمہ دار مسجد ٹرسٹ کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے زمین دی ہے۔ مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین مل گئی ہے۔ پوری دنیا کو اس بات کا علم ہو چکا ہے لیکن ٹرسٹیز نے اسے اپنی جائیداد سمجھ رکھا ہے۔ آج تک کوئی کام شروع نہیں کیا گیا، غیر ملکی نقشے بھی لاتے رہے، آج جب نقشہ لایا ہے تو کام نہیں ہو رہا۔اقبال انصاری نے کہا کہ ملک اور دنیا بھر کے لوگ پوچھتے ہیں کہ مسجد کی تعمیر میں اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام آخری مراحل میں ہے لیکن کوئی مسجد کے لیے ایک اینٹ بھی رکھنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرسٹیز ایماندار ہوتے تو کام شروع ہو جاتا۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ٹرسٹ پر نظر رکھے اور اس کا کام جلد شروع کیا جائے۔ اب لوگ ٹرسٹ کے لوگوں پر شک کرنے لگے ہیں، اس لیے حکومت ٹرسٹیز کو تبدیل کرے۔
0 Comments