مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں تعینات اسسٹنٹ ٹیچر نے شادی کا بہانہ بنا کر ٹیچر آٹھ سال تک جنسی زیادتی کا شکار بنا تارہا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق گڑھی پختہ علاقے کے ایک کونسل اسکول میں اسسٹنٹ ٹیچر نے اپنے اسکول ٹیچر کو شادی کا بہانہ بنا کر آٹھ سال تک زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جب ٹیچر کو معلوم ہوا کہ ٹیچر شادی شدہ ہے تو اس نے اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ملزم نے اس کی فحش ویڈیو نشر کرنے کی دھمکی دی۔ متاثرہ نے 112 ڈائل کرکے معاملے کی اطلاع پولس کو دی۔ پولیس موقع پر پہنچی، ٹیچر کو حراست میں لے کر تھانے لے آئی۔ متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے ٹیچر کے خلاف رپورٹ درج کر لی ہے۔
گڈی پُختہ علاقے کے ایک گاؤں میں کونسل اسکول کی ایک اسسٹنٹ ٹیچر نے پولیس کو شکایت دی اور کہا کہ سال 2015 میں اس کی اپنے اسکول کی ایک اسسٹنٹ ٹیچر سے دوستی ہوئی تھی۔ اسسٹنٹ ٹیچر نے شادی کا بہانہ بنا کر متعدد بار زی بیادتی کی اور فحش تصاویر اور ویڈیوز بنائ
اس کے بعد متاثرہ نے اپنے گھر والوں کو معاملے کی اطلاع دی۔ دونوں فریقین کے درمیان سمجھوتہ ہو گیا لیکن اس کے باوجود اسسٹنٹ ٹیچر نے سکول میں اکیلا دیکھ کر اسسٹنٹ ٹیچر کو نازیبا حرکات کیں اور گالیاں دیں۔
متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے ملزم استاد کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے حراست میں لے لیا ہے۔ محکمہ نے ملزم استاد کی معطلی کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ بی ایس اے کومل نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور جلد ہی ملزم ٹیچر کو معطل کر دیا جائے گا۔
0 Comments