غازی پور: غازی پور، اتر پردیش کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے گینگسٹر ایکٹ کیس میں سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو ۱۰سال کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے انصاری پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے جمعرات کو مختار انصاری کو گینگسٹر کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔ مختار کے بھائی اور بی ایس پی ایم پی افضال انصاری کو ۴ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ افضل کو سخت سکیورٹی میں غازی پور جیل بھیج دیا گیا ہے، جبکہ مختار پہلے ہی باندہ جیل میں بند ہیں۔اس سے پہلے افضال انصاری ضمانت پر تھے۔ مختار کو جس کیس میں سزا سنائی گئی وہ 2010 کا ہے۔ مختار کے خلاف غازی پور کے کرندا تھانے میں گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس گینگسٹر کیس کے گینگ چارٹ میں کپل دیو سنگھ قتل کیس اور میر حسن پر حملہ شامل تھا۔ 2009 میں کرندا تھانہ علاقے کے کپل دیو سنگھ کو قتل کر دیا گیا تھا، جب کہ 2009 میں ہی محمد آباد تھانہ علاقے کے میر حسن نے مختار انصاری کے خلاف قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کرایا تھا۔مختار انصاری کو سیشن عدالت نے ان دونوں کو اصل مقدمات میں بری کر دیا ہے تاہم ان دونوں مقدمات کے حوالے سے گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں وہ مجرم پایا گیا اور سزا سنائی گئی۔ اس سے قبل بھی مختار انصاری کو ایک اور گینگسٹر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔دراصل، کرندا تھانہ علاقے کے سواپور کے رہنے والے ریٹائرڈ ٹیچر کپل دیو سنگھ کا 2009 میں قتل کر دیا گیا تھا، جس کے خلاف 2010 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قتل کے 14 سال بعد مختار انصاری کو اس قتل کیس میں مجرم قرار دیا گیا۔ 2009 میں سواپور گاؤں میں رہنے والے ایک طاقتور شخص کے گھر پر اٹیچمنٹ کی کاروائی کی جا رہی تھی۔ اسی دوران کپل دیو سنگھ کو ضبط کی جانے والی اشیاء کی فہرست بنانے کے لیے موقع پر بلایا گیا۔پولیس کی ہدایت پر کپل دیو سنگھ نے اشیاء کی فہرست بنائی۔ دبنگ خاندان کو لگا کہ کپل دیو سنگھ پولیس کو اطلاع دے رہے ہیں۔ اسی شک میں انہیں قتل کر دیا گیا۔ پولیس کی تفتیش میں مختار انصاری کا نام سامنے آیا۔ ان کے خلاف 2010 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔سب سے بڑی بات یہ تھی کہ مختار انصاری کو کپل دیو سنگھ قتل کیس کے اصل کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔ بعد میں مختار انصاری کے خلاف کارندہ تھانہ میں دو مقدمات کو ملا کر ایک گینگ چارٹ تیار کیا گیا، جس میں پہلا معاملہ محمد آباد کوتوالی علاقہ کے میر حسن کا تھا، جبکہ دوسرا کپل دیو سنگھ قتل کا تھا۔ کرشنا نند رائے قتل کیس میں عدالت نے مختار انصاری کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے ان پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ ساتھ ہی مختار کے بھائی اور بی ایس پی ایم پی افضل انصاری کو بھی مجرم قرار دیا گیا۔
0 Comments