مظفرنگر ضلع کے کھتولی قصبے میں ایک خاتون پر فرضی دستاویزات کی بنیاد پر انٹر کالج میں نوکری حاصل کرنے کا الزام ہے۔ عدالت کے حکم پر کھتولی پولیس نے خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق جانسٹھ کے گھاٹیان شمالی گاؤں ساکن دیپک کمار کھتولی کے بواڈا روڈ پر واقع سیتا شرن انٹر کالج میں لیب اسسٹنٹ تھے۔ ان کا انتقال سال 2020 میں بیماری کے باعث ہوا۔ اس کے بعد ان کی اہلیہ ارچنا دیوی نے متوفی کے زیر کفالت کوٹے سے اسکول میں ملازمت کا مطالبہ کیا جس پر اس وقت کے ڈی آئی او ایس نے ارچنا دیوی کو سال 2021 میں کھتولی کے محلہ شیو پوری میں واقع جنتا کنیا انٹر کالج میں جونیئر اسسٹنٹ کے عہدے پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس کے بعد ارچنا نے اسکول میں اپنے تعلیمی سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے، جن کی تصدیق ریجنل سیکنڈری ایجوکیشن کونسل آفس، میرٹھ سے کرائی گئی تھی جو کہ جعلی پائے گئے۔اسکول کے منیجر ابھیشیک وتس نے پولیس اسٹیشن میں درج کیس میں کہا کہ اتر پردیش سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے علاقائی دفتر نے ارچنا دیوی کے 2004 کے ہائی اسکول کے تعلیمی سرٹیفکیٹ کو غلط پایا ہے۔ اس کے بعد خاتون کی تقرری منسوخ کر دی گئی۔اس معاملے میں ملزم خاتون ارچنا دیوی کے خلاف کھتولی تھانے میں دھوکہ دہی سمیت جعلسازی وغیرہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گ خاتون کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
0 Comments