Latest News

قطر میں ۸ ہندوستانی بحریہ افسر ان کو سزائے موت، اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ہندوستان کا گہرے صدمہ کا اظہار، فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان۔

دوحہ: اسرائیل کےلیے جاسوسی کے الزام میں ایک سال سے زائد عرصے سے قطر میں قید ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کوالزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنادی ہے۔ہندوستانی وزارت خارجہ نے سزاؤں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کو قطر کی جانب سے آٹھ انڈین ملازمین کو سزائے موت سنانے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو حیران کن اور پریشان کن قرار دیا ہے۔ یہ بھی کہا کہ ہم اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام قانونی متبادل تلاش کر رہے ہیں۔ہندوستانی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو ۲۰۲۲میں قطر کے خلاف اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں جیل بھیجا گیاتھا ۔وہ الظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجی میں چھوٹی آبدوزیں بنانے جیسے ایک حساس نوعیت کے منصوبے پر کام کررہے تھے۔ان کی ضمانت کی درخواستیں متعدد بار مسترد کی گئیں اور قطری حکام نے ان کی حراست میں توسیع کی۔ قطری اور ہندوستانی حکام نے کبھی ان افراد کے خلاف الزامات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ جنہیں طویل عرصے تک قید تنہائی میں رکھا گیا تھا۔
قطر کی عدالت کی جانب سے آٹھ ہندوستانی شہریوں کو سنائی گئی سزائے موت پر ہندوستان نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے انتہائی صدمے میں ہے اور اس معاملے میں تمام قانونی آپشن پر غور کر رہا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ آٹھ ہندوستانی کون ہیں اور قطر میں کیا کر رہے تھے اور کتنے عرصے سے جیل میں ہیں۔ درحقیقت قطر کی عدالت نے جن ۸ ہندوستانیوں کو موت کی سزا سنائی ہے وہ تمام ہندوستانی بحریہ کے سابق افسر ہیں۔ بحریہ کے یہ آٹھ سابق افسران گذشتہ سال یعنی اگست ۲۰۲۲سے قطر کی جیل میں ہیں۔ تاہم ان کا جرم کیا ہے، یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ بتایا گیا کہ قطری حکام کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات کو منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے۔ تمام آٹھ ہندوستانی نجی کمپنی الظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لیے کام کر رہے تھے۔ قطر میں ہندوستان کے سفیر نے اس سال یکم اکتوبر کو جیل میں ان اہلکاروں سے ملاقات کی تھی۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہمیں ابتدائی طور پر اطلاع ملی تھی کہ قطر کی عدالت نے آج الظاہرہ کمپنی کے آٹھ ہندوستانی ملازمین سے متعلق کیس میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ ہم سزائے موت سے انتہائی صدمے میں ہیں اور فیصلے کی مکمل تفصیلات کے منتظر ہیں۔ ہم اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم تمام قانونی آپشن پر غور کر رہے ہیں۔وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم تمام قونصلر اور قانونی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم اس فیصلے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔ اس کیس میں کارروائی کی خفیہ نوعیت کی وجہ سے، اس وقت مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن سوربھ وشیشٹھ، کمانڈر پورنیندو تیواری، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا، کمانڈر امیت ناگپال اور سیلر راگیش قطر جیل میں بند ہیں، جنہیں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ سب الداہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز میں کام کر رہے تھے، ایک دفاعی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی جس کی ملکیت ایک عمانی شہری ہے، جو رائل عمانی فضائیہ کے ریٹائرڈ اسکواڈرن لیڈر ہے۔ہندوستانی حکومت یہ معاملہ پوری سنجیدگی کے ساتھ لے رہی ہے اور وہ قطری عدالت کے حکم کو وہاں کی حکومت سے رجوع کرتے ہوئے فیصلہ کا مقابلہ کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر