Latest News

حماس کے آپریشن 'طوفان الاقصیٰ' میں اب تک ۵۳۲ اسرائیلی ہلاک، جوابی کارروائی میں ۴۸۰ فلسطینی بھی شہید، غزہ پٹی اندھیرے میں ڈوبی، اسرائیلی فوج کی لبنان کے سرحدی علاقے پر گولہ باری، حزب اللہ نے بھی محاذ کھول دیا۔

فلسطینی علاقوں پر دہائیوں سے قابض صیہونی فورسز کے خلاف گزشتہ روز فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل پر زمین، فضا اور سمندر سے اس قدر اچانک حملے کیے کہ فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیل کو بالکل سنبھلنے کا موقع ہی نہ ملا۔

حماس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے اسرائیل پر 5000 سے زائد راکٹ برسائے جبکہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے حملوں میں اب تک متعدد اسرائیلی فوجیوں سمیت 500 سے زائد افراد ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے بھی حماس کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حماس سے ہر صورت بدلہ لیں گے۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پٹی پر درجنوں راکٹ برسائے گئے جس میں اب تک 250 کے قریب فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ متعدد مقامات پر اب بھی حماس کی القسام بریگیڈ اور صیہونی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کا آپریشن طوفان الاقصیٰ اپنی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ اس آپریشن میں اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے مسلسل حملے کیے جا رہے ہیں جس میں اب تک 532 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1700 سے زائد زخمی بھی ہیں۔ اسرائیلی حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔

ترجمان حماس کے مطابق آپریشن طوفان الاقصیٰ دوسرے روز بھی جاری ہے۔ تل ابیب پر 150 راکٹ داغے جا چکے ہیں۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی اور یہودی آباد کاروں کی جارحیت کے ردعمل میں آپریشن درجنوں اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنالیا گیا ہے جنہیں سرنگوں اور محفوظ مقامات پر رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ رات بھر اسرائیلی بمباری سے گونجتا رہا۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رہائشی علاقوں پر درجنوں بم گرائے گئے۔ غیر ملکی میڈیا نے اس حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 480 فلسطینی شہید اور 1900 زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی حکام نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 232 فلسطینیوں کی شہادت اور 1700 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ فلسطینیوں نے اسپتال اور رہائشی علاقوں پر بمباری نہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
دریں اثنا اسرائیل نے غزہ کے لیے تمام سپلائی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے فیول، اشیا اور بجلی کی سپلائی بھی معطل کر دی ہے جس کے بعد غزہ تاریکی میں ڈوب گیا۔
گزشتہ روز فلسطینی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسرائیلی طیاروں کی جانب سے حماس کے غزہ کے سربراہ یحییٰ السنوار کے خان یونس کے گھر پر بمباری کی گئی ہے جب کہ ایک غیرملکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بچے سمیت 4 فلسطینی شہید کردیئے گئے، شہید بچےکی عمر 13برس ہے جس کو اسرائیلی فوجیوں نے نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ یہ کارروائی گذشتہ کئی برسوں میں اسرائیل فلسطین تنازع میں ہونے والی شدید ترین کشیدگی میں سے ایک ہے۔ حماس کے جنگجو ہفتے کی علی الصباح سحر کے وقت غزہ کے علاقے سے اسرائیل میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ موٹر سائیکلوں، پیراگلائیڈرز اور کشتیوں پر بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔ ایسے کسی حملے کی اس سے پہلے نظیر نہیں ملتی۔

ادھر، اسرائیلی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے لبنان کے سرحدی علاقے پر گولہ باری کی گئی۔ صیہونی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ لبنان کی سرحد پار سے مارٹر گولے فائر ہونے کے بعد اسرائیلی فورسز نے اہداف کو نشانہ بنایا۔ اب اطلاعات ہیں کہ اسرائیل فلسطین جنگ میں حزب اللہ بھی شامل ہو گئی ہے۔
حماس کے حملوں میں فوجی کرنل سمیت ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے متجاوز، 1590 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 232 ہوگئی، 1700 سے زائد زخمی ہوگئے۔ المنار ٹی وی کے مطابق حزب اللہ کے درجنوں جنگجو لبنان سے اسرائیل میں داخل ہو چکے ہیں۔
لبنان سے تعلق رکھنے والی تنظیم حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے عماد مغنیہ یونٹ نے تین اسرائیلی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، تینوں فوجی چوکیاں مقبوضہ شیبہ فارمز میں واقع ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر