تہران: ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ نے فلسطین کی مدد کے لئے اسلامی ملکوں کی موثر اور ہم آہنگ اقدام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان اور عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے ٹیلی فون پر اپنی گفتگو میں فلسطینی عوام کی حمایت میں سبھی اسلامی ملکوں کے اتحاد و یک جہتی کو ضروری قرار دیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہےکہ سعودی عرب جائز حقوق اور دیرپا امن کے حصول کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کوفون کیا جس دوران انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیل فلسطین تنازع کی توسیع روکنے پر کام کررہے ہیں۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جائز حقوق اور دیرپا امن کے حصول کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کی زندگی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔
سعودی خبرایجنسی کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے مصری صدر عبدالفتح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے فون پر بات کرکے اسرائیل فلسطین تنازع سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل اور اس کے حامیوں کو خطے میں عدم استحکام کے لیے ذمہ دار قرار دیا۔ ایران کی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق رئیسی کا کہنا تھا، ”ایران فلسطینی قوم کے جائز دفاع کی حمایت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامی ” خطے کے ملکوں کی سلامتی کو تباہ کرنے کے ذمہ دار ہیں اور انہیں اس معاملے میں قصور وار ٹھہرایا جانا چاہئے۔انہوں نے مسلم حکومتوں سے "فلسطینی قوم کی حمایت "کرنے کی اپیل کی اور حماس اور اسلامی جہاد کے” مزاحمتی اقدامات” کی بھی تعریف کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر نے حماس اور اسلامک جہاد کے سربراہوں سے علیحدہ علیحدہ گفتگو کی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے مطابق اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اسرائیل فسلطین تنازع پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطین امن کے لیے سفارت کاری کو بڑھائیں گے۔صدر ایردوان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں اسرائیل فلسطین تنازع بنیادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی امن کے لیے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے۔ ترک صدر ایردوآن کے مطابق دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب وقت کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب نے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کو مسترد کر دیا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ” ان کا ملک غیر مسلح فلسطینیوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے کو مسترد کرتا ہے”۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور "تمام فریقوں کو بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کرنے” کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صورتحال کو پرسکون کرنے اور مزید تشدد سے بچنے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد النہیان نے جاری تنازع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بات کی۔ انہوں نے فریقین پر حتی الامکان تحمل سے کام لینے پر زوردیا۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لئےکویت آگے آیا۔
کویت سٹی: اردن میں کویتی سفیر حمد المری نے فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کو دو ملین ڈالر کا اپنا حصہ ادا کیا ہے۔کویت کے سرکاری خبررساں ادارے کونا کے مطابق کویتی سفیر نے انروا میں تعلقات خارجہ کی ڈائریکٹر سمارا الرفاعی کو دو ملین ڈالر کا چیک پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ کویتی قیادت فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد اور فلسطینی کاز کی حمایت کے حوالے سے اپنے غیر متزلزل موقف پر قائم ہے۔ کویتی سفیر نے کہا کہ ’اونروا کی مالی اعانت کا مقصد فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنے فرض کی ادائیگی ہے۔اونروا فلسطینی پناہ گزینوں کی سماجی سلامتی، صحت نگہداشت اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کویت اقوام متحدہ کی کوششوں کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کیلیے عطیہ فلسطینی کاز اور خطے میں پناہ گزینوں کے حوالے سے انسانی صورتحال کے حوالے سے کویت کی سپورٹ کی تصدیق ہے۔ سمارا الرفاعی نے کہا کہ کویت کی جانب سے اونروا اور فلسطینی پناہ گزینوں کی سالانہ مدد سے تعلیم اور صحت کے پروگراموں میں آسانی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی کو صرف اردن، لبنان، غزہ اور دیگر علاقوں میں اس سال کے آخر تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے 170 سے 190 ملین ڈالر درکار ہیں۔
0 Comments