Latest News

انجینئرنگ کالج میں جے شری رام کہنے والے طالب علم کو اسٹیج سے اتارنے والی پروفیسر معطل۔

غازی آباد کے اے بی ای ایس انجینئرنگ کالج میں بی ٹیک فرسٹ ایئر کے طلباء کے لیے جمعہ کو منعقدہ انڈکشن پروگرام ‘نوترنگ’ کے دوران ایک طالب علم نے اسٹیج سے جئے شری رام کہا تھا۔ اس کے بعد ایک خاتون پروفیسر نے انہیں ڈانٹا اور اسٹیج سے جانے کو کہا۔ جمعہ کی رات اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہفتے کے روز اس پر کافی تنازعہ ہوا۔ معاملہ بڑھتے ہی کالج نے طالب علم کو ڈانٹنے والی خاتون پروفیسر کو معطل کر دیا۔ ستیہ ہندی کے مطابق بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے خاتون پروفیسر پر این ایس اے لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تنازعہ کے درمیان کالج کی آفیشل ویب سائٹ ہیک کر لی گئی۔ اس ویب سائٹ پر طالبہ کو اسٹیج سے ہٹانے والی خاتون پروفیسر کی تصویر شرپاناخا کے طور پر پوسٹ کی گئی تھی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالب علم اسٹیج سے جئے شری رام بھائی کہتا ہے، بولنے سے پہلے اور بعد میں سامعین گیلری سے بھی جئے شری رام کہا جاتا ہے۔ اس پر ایک ٹیچر نے اسے ڈانٹا اور اسٹیج چھوڑنے کو کہا۔ وہ کہتی ہیں کہ تم یہاں نعرے لگانے نہیں آئے۔ ایک اور استاد بھی اس استاد کے پاس آ کر کھڑا ہو جاتا ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کالج کے طالب علم کو ڈانٹنے والی خاتون پروفیسر کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر متعلقہ پروفیسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔اس کے بعد کالج انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس کی رپورٹ 24 گھنٹے میں آ گئی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر اے بی ای ایس کالج انتظامیہ نے دونوں خاتون پروفیسر ڈاکٹر ممتا گوتم اور ڈاکٹر سویتا شرما کو معطل کر دیا ہے۔ہندو تنظیم کے کارکنان کالج کے گیٹ پر ہنومان چالیسہ پڑھ رہے ہیں۔

اس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہفتہ کو ہندو تنظیم ہندو رکھشا دل کے کارکن کالج کے گیٹ پر پہنچ گئے۔ صدر بھوپیندر تومر عرف پنکی چودھری اپنے حامیوں کے ساتھ غازی آباد کے اس نجی انجینئرنگ کالج پہنچے۔ ہندو رکشا دل کے کارکنوں نے کالج کا گیٹ بند کر دیا اور وہیں ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ اس نے وہاں ہنومان چالیسہ پڑھی۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر