دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت رکھنے والے پاکستان کے ممتاز مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کا گولی لگنے سے انتقال ہو گیا ہے۔ پولیس کے مطابق پنجاب کے ضلع خانیوال میں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے مولانا عاصم جمیل کو تشویشناک حالت میں تلمبہ رورل ہیلتھ سینٹر لایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔
خانیوال کی تحصیل میاں چنوں کے پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل کے بیٹے مولانا عاصم جمیل سینے میں گولی لگنے سے چل بسے اب تک یہ واضح نہیں کہ عاصم جمیل کو گولی کیسے لگی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔
تلمبہ رورل ہیلتھ سینٹر کے ڈاکٹر آصف نے مولانا عاصم کی موت کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ سینے پر گولی لگی ہے اور گولی لگنے سے وہ فوت ہوئے ہیں۔‘
ان کے مطابق ورثا پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتے ہیں۔ ‘اس وقت ورثار اور پولیس کے درمیان پوسٹ مارٹم کے حوالے سے بات ہورہی ہے۔‘
دوسری جانب مولانا طارق جمیل نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیٹے کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے حادثاتی قرار دے دیا۔
مولانا طارق جمیل نے لکھا کہ ’انا للہ وانا الیہ راجعون، آج تلمبہ میں میرے بیٹے عاصم جمیل کا انتقال ہوگیا ہے. اس حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں. اللہ میرے فرزند کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔‘ہیں۔
وہیں پاکستان سے موصول ایک رپورٹ میں ایسا دعوی کیا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کا بیٹا مولانا عاصم جمیل ذہنی معذور تھا اور وہ اس مرض سے بری طرح متاثر تھا، جس نے خود کو گولی مار کر اپنی جان لے لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریجنل پولیس آفیسر ملتان سہیل چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم نے خودکشی کی ہے، ڈی پی او نے خودکشی کا سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھا ہے۔ آر پی او ملتان کے مطابق عاصم جمیل نفسیاتی مریض تھے۔ اور کئی سال سے ادویات کا استعمال کررہے تھے۔ انہوں نے 30 بور کے پستول سے اپنے آپ کو گولی مارلی پولیس کا کہنا ہے کہ عاصم جمیل نے اپنے ملازم عمران سے پستول منگوایا اوراپنے سینہ پرپستول رکھ لی جبکہ عمران نے انھیں ایسا کرنے سے منع کیا۔
پولیس کے مطابق عاصم جمیل نے پسند کی شادی کی تھی اوربعد میں طلاق ہوگئی تھی۔
سمیر چودھری۔
0 Comments