Latest News

شاملی میں گھروں سے نکلنے والے کوڑے کرکٹ سے بڑے پیمانے پر بجلی کی پیداوار ہوگی۔

 مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی میں ٹاٹا موٹرز اور ایک اور بڑی کمپنی ضلع میں تقریباً 40 سے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے بائیو انرجی پلانٹ لگانے کے لیے آگے آئی ہے۔ اس پلانٹ کے قیام سے میونسپل کچرے کا مسئلہ حل ہو جائے گا اور بجلی بھی بڑے پیمانے پر پیدا ہو گی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق شاملی میونسپلٹی، فریڈم موٹرس کمپنی اور ٹاٹا موٹرز کے ساتھ ایک معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔ یہ تقریباً 25 سال کے لیے ایک منفرد معاہدہ ہوگا۔ امریکہ کی فریڈم کمپنی اور ٹاٹا موٹرز 40 سے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے بائیو انرجی پلانٹ لگائیں گے اور تقریباً 6 سے 10 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔
خاص بات یہ ہے کہ شہری ادارہ ایک روپیہ بھی نہیں لگائے گا بلکہ سب کچھ دونوں کمپنیاں خرچ کریں گی۔ اس کے لیے تقریباً 30 بیگھہ اراضی کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ یہ دونوں کمپنیاں یو پی سی ایل کو بجلی پہچائیں گی۔
خاص بات یہ ہے کہ اس وقت ٹاٹا موٹرز کے پروجیکٹ مینیجر عامر خان نے ڈی پی آر کی تیاری کا کام شروع کر دیا ہے۔ ڈی پی آر کو حتمی شکل دیتے ہی پلانٹ کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس کی تیاری میں چھ ماہ سے ایک سال لگے گا۔
میونسپل کونسل کو بجلی کی پیداوار کے لیے روزانہ تقریباً 60 ٹن سے 100 ٹن گیلا کچرا فراہم کرنا ہوگا۔ اس وقت بھی میونسپل انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ تمام 25 وارڈوں سے 60 ٹن سے زیادہ کچرا اٹھایا گیا ہے۔
کمپنی کے پروجیکٹ مینیجر اور میونسپلٹی کے ای او رامندر سنگھ نے پلانٹ لگانے کے لیے تقریباً 30 بیگھہ اراضی کی تلاش شروع کر دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر سے باہر قریبی گاؤں کڈانہ، بھینسوال اور بلوا گاؤں میں زمین کی نشاندہی اور خریداری کی تیاریاں جاری ہیں۔
میونسپل کونسل کے ای او رامندر سنگھ کا کہنا ہے کہ بائیو انرجی پلانٹ کی تعمیر اور آپریشن فضائی آلودگی اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق این جی ٹی اور این سی آر کے تمام رہنما خطوط کی پوری طرح تعمیل کرے گا۔ یہ اپنے آپ میں یوپی کا پہلا پائلٹ پروجیکٹ ثابت ہوگا۔ پہلے شاملی اور بعد میں کیرانہ میں پلانٹ لگانے کا منصوبہ ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر