Latest News

شاملی میں سڑکیں تالاب میں تبدیل، طالب علم اسکول جانے سے قاصر، ۱۰۰ سے زائد مکانوں پر لکھا " یہ مکان برائے فروخت"۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی کے کنڈیلا گاؤں کے طلباء نے گاؤں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ کیونکہ لباس پانی میں گندا ہو جاتا ہے، اور جوتے بھی گیلے ہو جاتے ہیں۔ کچھ طلباء ایسے اسکولوں میں جانے پر مجبور ہیں جو سیلاب کی وجہ سے گر رہے ہیں۔ پانی جمع ہونے کے مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے سینکڑوں خاندانوں نے مکانات پر لکھا ہے کہ مکان برائے فروخت ہے۔
کنڈیلا گاؤں کی مین سڑک نصف درجن گاؤں کو جوڑتی ہے اور اس سڑک پر دو اسکول ہیں۔ ان میں سے ایک جونیئر ہائی اسکول اور دوسرا چوہدری مان سنگھ گورنمنٹ انٹر کالج ہے۔ جونیئر ہائی اسکول میں تقریباً 350 بچے داخل ہیں، جبکہ ریاستی انٹر کالج میں 250 سے زیادہ بچے داخل ہیں۔ کئی فٹ پانی کی وجہ سے بچے یہاں کی مین روڈ تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ گھر والوں نے بیمار بچوں کو گھر میں رکھنا ضروری سمجھا۔ جونیئر ہائی اسکول میں صرف 125 بچے پڑھ رہے ہیں۔ گورنمنٹ انٹر کالج میں صرف برائے نام طلباء ہی پہنچ رہے ہیں۔ اسکول کالج جانے والے بچے کون ہیں؟ ان کے والدین بھی انہیں اپنے ذرائع سے اسکول چھوڑ رہے ہیں۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ حکام کو طلبہ کی پڑھائی کا خیال نہیں ہے اور گاؤں والے ایس ڈی ایم، ڈی ایم اور وزیر اعلیٰ سے شکایت کر کے تھک گئے ہیں، لیکن مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر