غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو دو ہفتے مکمل ہونے کے بعد بھی معصوم فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد چار ہزار تک جاپہنچی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 11 صحافی، ایک ہزار 524 بچے اور ایک ہزار 444 خواتین شہید ہوچکی ہیں۔ مغربی پٹی پر بھی حالات کشیدہ ہونے کے باعث اسرائیلی جارحیت سے 75 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
گزشتہ رات خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی حملوں سے 21 افراد شہید ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ الزیتون اور الشجایا پر ابھی بھی حملے جاری ہیں۔ فلسطینیوں کی امداد کیلئے بھیجے گئے ٹرکوں کیلئے رفح کراسنگ تاحال بند ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی 30 فیصد عمارتیں مکمل تباہ ہیں جبکہ بے گھر افراد کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ اسرائیلی فورسز کی غزہ میں عمارتوں، ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں پر اب بھی بمباری جاری ہے۔
یو این ریلیف اینڈ ورک ایجنسی کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں میں طبی سہولیات کی کمی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ غزہ کو انسانی بحران کا سامنا ہے، بچے گندا پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت 5 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی یو این کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ فلسطین کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر کہا ہےکہ دنیا اپنی انسانیت کھوتی جارہی ہے۔
برطانوی میڈیا کےمطابق ریلیف ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کی جنگ کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ اس وقت ایک کھائی کے کنارے پر کھڑا ہے۔ اقوام متحدہ کے ریلیف کمشنر نے غزہ میں جاری تشدد کے پورے خطے میں پھیلنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا۔
0 Comments