Latest News

میرٹھ: میڈیکل کالج میں معصوم بچہ تڑپتا رہا، ڈاکٹرز تیمار داروں سے مار پیٹ کرتے رہے، ڈپٹی سی ایم نے لیا ایکشن۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خان۔
 میرٹھ میڈیکل کالج میں جونیئر ڈاکٹروں کا تیمار داروں کو زدو کوب کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومت اور انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ میڈیکل کالج کے تین جونیئر ڈاکٹروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک نے پورے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی ہے۔اور تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا کر تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔
واضح ہوکہ کمال پور کے رہائشی کنال کے والد دیپک کا کہنا ہے کہ ان کا قصور صرف یہ تھا کہ جب بچہ پٹی لگاتے ہوئے رونے لگا تو اس نے ڈاکٹر سے نرمی سے سلوک کرنے کو کہا تھا۔ اس پر ڈاکٹر نے کہا کہ آپ ہمیں علاج سکھائیں گے۔
جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ جونیئر ڈاکٹروں نے اسے اور اس کے بھائی کو مارا۔ جب اس نے اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے مارا۔ حتیٰ کہ اس کی بیوی کو بھی نہیں بخشا گیا۔ وہ بچاؤ، بچاؤ کی چیخ پکار کر تے رہے اور جونیئر ڈاکٹر انہیں مارتے رہے۔ اس دوران ایمرجنسی میں افراتفری مچ گئی۔ میڈیکل کالج کے انچارج اودھیش کمار کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہوئی ہے۔ 
 کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ رپورٹ درج کرکے ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔  پرنسپل آر سی گپتا نے بتایا کہ ملزمان جونیئر ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ بچے کی پٹی کھولنے کے بعد تصویریں لے رہے تھے تاکہ معلوم ہو سکے کہ زخم کتنا گہرا ہے، جس پر تیمار داروں نے ان کا موبائل چھین لیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اس کے بعد فریقین میں ہاتھا پائی ہوئی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر