مظفرنگر نئی منڈی کوتوالی کے علاقے میں لڑکی کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد متاثرہ نے بچے کو جنم دیا تھا۔ اس معاملے میں نیا موڑ آیا ہے۔ عدالت نے بچے کے والد کا پتہ لگانے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ اور متاثرہ کی عمر معلوم کرنے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا تھا تاہم ٹیسٹ سے قبل ہی ایک ملزم نے مقتولہ کو اغوا کر لیا۔ اس واقعہ سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔
نئی منڈی کوتوالی کے ایک گاؤں کے رہائشی نے نئی منڈی کوتوالی میں درج مقدمے میں بتایا کہ اس کی نابالغ بیٹی کو 18 اگست 2022 کو سوجڑو کے رہائشی نواب اور ارشاد نے اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد سٹی کوتوالی پولیس نے لڑکی کو بازیاب کرالیا۔ اجتماعی زیادتی کی وجہ سے لڑکی حاملہ ہوگئی اور بچے کو جنم دیا۔ یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدالت نے بچے کے والد کا پتہ لگانے کے لیے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے اور متاثرہ کی عمر جاننے کے لیے طبی معائنہ کرانے کی ہدایت کی تھی الزام ہے کہ نابالغ متاثرہ اپنے 12 سالہ بھائی کے ساتھ گھریلو سامان خریدنے کے لیے دکان پر گئی تھی۔ اس کے بعد وہ گھر واپس نہیں آئی تفتیش کرنے پر معلوم ہوا کہ ارشاد نے ان کی بیٹی کو اغوا کیا ہے۔ نئی منڈی کوتوالی پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔ سی او منڈی ہیمنت کمار کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
0 Comments