دہرادون میں واقع کابل ہاؤس کو 15 دن میں خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ کابل ہاؤس کیس 40 سال تک چلتا رہا۔ نینی تال ہائی کورٹ کے بعد پریاگ راج ہائی کورٹ سے ہوتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کورٹ پہنچ گیا۔
واضح ہوکہ 1879 میں کابل کے بادشاہ محمد یعقوب خان نے دہرادون آکر سکونت اختیار کی تھی۔ اس کی یہاں بہت سی جائیدادیں تھیں۔ ان کی اولادیں تقسیم کے وقت پاکستان ہجرت کر گئیں۔ کئی لوگ جعلی دستاویزات بنا کر کابل ہاؤس پر اپنا دعویٰ کر رہے تھے، سہارنپور کے بھی کئی لوگ جعلی دستاویزات بنا کر اس قبضے میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔
0 Comments