نئی دہلی: مدھیہ پردیش میں پہلے مرحلے اور چھتیس گڑھ میں دوسرے اور آخری مرحلے کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش میں شام پانچ بجے تک ۷۱ فیصد اور چھتیس گڑھ میں ۶۸ فیصد پولنگ ہوئی۔ مدھیہ پردیش میں ووٹنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوا جو شام چھ بجے تک جاری رہا، البتہ بالا گھاٹ ضلعے کی بیہر لانجی اور پرسوا اسمبلی سیٹوں، نیز منڈلا اور ڈِنڈوری ضلعوں میں ووٹنگ دوپہر تین بجے ختم ہوگئی۔ ادھر چھتیس گڑھ میں دوسرے اور آخری مرحلے کے تحت کُل ۹۰ اسمبلی سیٹوں میں سے ۷۰ سیٹوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے ، ووٹنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی اور پانچ بجے تک جاری رہی۔ دونوں ریاستوں میں ایک ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق چھتیس گڑھ میں نکسلیوں نے پولنگ پارٹی پر حملہ کردیا، آئی ای ڈی دھماکے میں ایک آئی ٹی بی جوان کی موت ہوگئی ہے، اطلاعات کے مطابق گریا بند میں نکسلیوں کی جانب سے حملہ کیاگیا، ایک سینئر پولس اہلکار نے بتایاکہ یہ واقعہ بڑے گوبرا گائوں کے پاس ہوا جب سیکوریٹی فورج کے ساتھ ایک پولنگ پارٹی الیکشن کا عمل مکمل کراکر لوٹ رہی تھی۔
ادھر مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے درمیان چھتر پور میں کانگریس امیدوار پر جان لیوا حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ اس حملے میں کانگریس کارکن سلمان خان، جو کانگریس امیدوار وکرم سنگھ ناتی راجہ کی گاڑی چلا رہے تھے، مارے گئے۔ اس معاملے میں وکرم سنگھ نے بی جے پی امیدوار اروند پٹیریا اور ان کے حامیوں پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ یہ واقعہ چھتر پور ضلع کے اکونا گاؤں کے قریب پیش آیا۔ چھتر پور کی راج نگر اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار وکرم سنگھ ناتی راجہ جمعہ کی صبح اپنے حامیوں کے ساتھ کھجوراہو پولیس اسٹیشن پہنچے۔ یہاں انہوں نے بی جے پی امیدوار اروند پٹیریا پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ جمعرات کی رات کو اطلاع ملی تھی کہ بی جے پی امیدوار اروند پٹیریا ٹیک علاقے میں ووٹروں کو پیسے بانٹ رہے ہیں۔ اس کے بعد ناتی راجہ اپنی ٹیم کے ساتھ رنیہ پھال روڈ سے ٹوریہ ٹیک کی طرف روانہ ہوئے۔
0 Comments