بریلی: اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے قومی صدر مولانا توقیر رضا نے جمعرات کو بریلی شریف کی درگاہ اعلیٰ حضرت پر اپن رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران فلسطین کی مدد کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد دی۔اس موقع پر توقیر رضا نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ لوک سبھا انتخابات -2024 میں بی جے پی کو جیتنے میں بھی مدد کریں گے، لیکن ایک شرط کے ساتھ۔ وزیر اعظم مودی کو یہ اعلان کرنا چاہئے کہ وہ اسرائیل کے بجائے فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے درمیان ہندوستانی حکومت نے فلسطین کو مدد فراہم کی ہے۔ ہندوستان کے اس اقدام پر مسلم کمیونٹی وزیر اعظم مودی کی تعریف کر رہی ہے۔توقیر رضا کا کہنا تھا کہ وہ کل یعنی جمعہ کو اجتماعی دعا کرنے جا رہے ہیں جس میں ہندو اور مسلم تمام برادریوں کے لوگ بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ پہلے یہ جلسہ اسلامیہ گراؤنڈ میں ہونا تھا لیکن انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی اور اب یہ جلسہ نومحلا مسجد میں ہوگا۔ اسلامیہ گراؤنڈ کی اجازت نہ ملنے پر توقیر رضا نے پولیس انتظامیہ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نہیں چاہتی کہ ہندو اور مسلمان ایک ساتھ بیٹھیں جس کی وجہ سے انتظامیہ نے اسلامیہ گراؤنڈ کے بجائے نومحلامسجد کا انتخاب کیا ہے تاکہ مسجد کا نام سنتے ہی ہندو اجتماع میں نہ آئیں۔توقیر رضا نے کہا کہ ہندو معاشرے کے بہت سے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں اور اس کے لیے فلسطین کی حمایت میں اس اجتماعی دعا کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس میں فلسطین کے لیے دعا کی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے فلسطین کو مدد فراہم کی ہے جس کے لیے ہم وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے تو اسرائیل کو ایک ملک تسلیم کرنے سے انکار کردے اور اسرائیل سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لے، تو ہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ 2024 کے انتخابات میں بھی کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف امریکہ سمیت تمام ممالک میں احتجاج ہو رہا ہے لیکن سعودی عرب نے فلسطین میں مظالم کے خلاف صحیح کردار ادا نہیں کیا۔ دنیا کے مسلمانوں کو سعودی عرب کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ مولانا نے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد 2.30 بجے مسجد نومحلا میں ان لوگوں کے لیے دعا کی جائے گی۔
0 Comments