Latest News

وندے بھارت اور شتابدی ایکسپریس جیسی ٹرینوں پر پتھراؤ کیوں؟ ریلوے کی تحقیقات میں دو بڑی وجوہات سامنے آئیں، جنوری سے اکتوبر تک ٹرینوں میں پتھراؤ کے ۳۰۰ واقعات پیش آئے۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
گذشتہ ماہ اکتوبر میں ہی آر پی ایف نے ٹرینوں پر پتھراؤ کرنے والے 33 لوگوں کو پکڑا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔ ٹرینوں میں پتھراؤ کے واقعات اور اس الزام میں پکڑے گئے ملزمین کے بارے میں آر پی ایف کی طرف سے کی گئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ٹرینوں پر پتھراؤ کرنے والے زیادہ تر لوگوں کی عمریں 12-13 سال سے 25 سال کے درمیان ہیں۔ ان میں بھی نابالغ بچے چمک دیکھ کر ٹرینوں کے شیشوں پر پتھر پھینکتے ہیں۔ انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ نابالغ ہیں۔ لیکن کونسلنگ سیشن میں انہوں نے کہا کہ وندے بھارت اور شتابدی ایکسپریس ٹرینوں کی تیز رفتاری اور شیشے کی کھڑکیوں کو دیکھ کر انہیں ان ٹرینوں میں پتھر پھینکنے کا احساس ہوتا ہے۔
کئی واقعات میں بچوں کے درمیان یہ شرط عائد کی گئی کہ وہ ان ٹرینوں میں سے کسی ایک کوچ کو منتخب کریں اور اس پر پتھراؤ کریں، ایسے میں ان ٹرینوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ وندے بھارت اور شتابدی کے علاوہ دیگر ٹرینوں پر پتھراؤ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان میں راجدھانی اور دیگر سپر فاسٹ اور نارمل ٹرینیں شامل ہیں۔ لیکن پتھراؤ کے زیادہ تر واقعات وندے بھارت اور شتابدی ٹرینوں میں ہی رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ٹرینوں پر پتھراؤ کے واقعات میں سب سے اہم کردار ریلوے ٹریک کے ساتھ رہنے والی آبادی کا ہے۔ جہاں رہنے والے بچے یا نوجوان ان وارداتوں کو انجام دے رہے ہیں۔ وقتاً فوقتاً، RPF اور مقامی ریاستی پولیس بھی انہیں مشاورت فراہم کرتی ہے۔ لیکن پھر بھی ریلوے ٹریک کے ساتھ رہنے والے اور کھیتوں میں کام کرنے والے لوگ بعض اوقات ایسے واقعات کو انجام دیتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر