غزہ،: شمالی غزہ کےکئی علاقوں میں اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری جاری ہے جہاں اسکولوں، رہائشی عمارتوں اور اسپتالوں پر بم برسائے جارہے ہیں جب کہ اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 30ہزار سے زیادہ ہے۔ شمالی غزہ کی پٹی میں انڈونیشیا اسپتال کے آس پاس بھی بمباری کی جارہی ہے، اسرائیل نے غزہ میں صابرہ علاقے پر بمباری کی جس میں سے درجنوں افراد شہید ہوگئے جب کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام الفلاح اسکول پر بمباری میں کئی پناہ گزین شہید ہوگئے۔
الوفا اسپتال پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے سےڈائریکٹر شہید اورکئی ڈاکٹر زخمی ہوئے، القصاصیب علاقے میں گھر پر بم پھینکا گیا جس میں تین بہنیں شہید ہوئیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے4 بچے انتقال کرگئے، نوزائیدہ بچوں کو غزہ سے باہر لے جانے کا مؤثر طریقہ کار موجود نہیں ہے، الشفا کمپلیکس قابض اسرائیلی فوج کے لیے بیرک بن گئی ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق بجلی بند ہونے سے 24 گھنٹے کے دوران اسپتال میں 24 مریض انتقال کرگئے۔
اس کے علاوہ 17 ہزار لیٹر ایندھن لے کر آئل ٹینکر مصر کے ساتھ رفاح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہو گئے، غزہ میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ تھا۔
القسام بریگیڈز نے یرغمالیوں کو الشفا اسپتال میں رکھنےکا اسرائیلی الزام مسترد کردیا۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبرسے جاری اسرائیلی حملوں میں 5 ہزار بچے اور 3300 خواتین بھی شہید ہوچکی ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فلسطینی لڑائی اور کشیدگی 41 ویں روز بھی جاری رہی۔ عرب اور بین الاقوامی کوششوں کے باوجود جنگ بندی کی کوئی امید نظر نہیں آرہی ہے۔اسرائیلی نشریاتی ادارے نے وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے پورے مغربی حصے کا کنٹرول مکمل کر لیا ہے فوج نے پورے شہر کو کنٹرول میں کرنے کا اگلا مرحلہ شروع کردیا ہے۔گیلانٹ نے کہاکہ شفا ہاسپٹل میں اہم نتائج سامنے آئے ہیں۔ افواج درست اور فیصلہ کن طریقے سے کام کر رہی ہیں۔ فضائی، بحری اور زمینی افواج کے درمیان مکمل ہم آہنگی کے ساتھ آپریشن کیا جارہا ہے۔ اسی طرح صہیونی فورسز بھرپور انٹیلی جنس معلومات سے بھی لیس ہوکر کارروائیاں کر رہی ہیں۔
واضح رہے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے ساتھ رابطے مکمل طور پر منقطع ہو گئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل ہوگئی ہیں۔ انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ غزہ کی پٹی ایک بار پھر مکمل طور پر مواصلاتی تعطل کا شکار ہوگئی ہے اور یہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی میں معمدانی ہاسپٹل جسے الاھلی عرب ہاسپٹل بھی کہتے ہیں پر دھاوا بول دیا ہے۔ اسرائیلی ٹینکوں نے ہاسپٹل کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہلال احمر نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس کی ایمبولینسز کا عملہ زخمیوں تک پہنچنے سے قاصر ہوگیا ہے۔
فلسطینی ٹیلی وڑن نے اطلاع دی کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کل شام سے لیکر اب تک الاھلی عرب ہاسپٹل میں تقریباً 100 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔اطلاع کے مطابق حماس نے سدروت اور غزہ کے آس پاس کے قصبوں کی طرف راکٹ فائر کئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے غزہ بندرگاہ پر آپریشنل کنٹرول مکمل کر لیا ہے۔
0 Comments