مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
میرٹھ کینٹ کے ایم ایل اے امیت اگروال نے تین ٹریفک پولیس والوں کو موقع پر ہی پکڑ لیا جو منگل کی رات میرٹھ کے زیرو میل پر نو انٹری زون میں داخل ہونے والے ٹرک ڈرائیور سے 5000 روپے کی رشوت مانگ رہے تھے۔ ایک پولیس اہلکار وردی میں تھا، جبکہ ایک ہوم گارڈ اور ایک پولیس اہلکار سادہ لباس میں تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران کانسٹیبل اور ہوم گارڈ بلٹ بائیک کو موقع پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ایم ایل اے نے جب ایس پی ٹریفک کو فون پر سب کچھ بتایا تو انہوں نے ٹی آئی کو موقع پر بھیج دیا۔ اس کے بعد بائیک ضبط کر لی گئی اور کانسٹیبل کو طبی معائنے کے لیے بھیج دیا گیا۔
کینٹ کے ایم ایل اے امیت اگروال منگل کی رات چوراہوں کی خوبصورتی کا معائنہ کرنے نکلے تھے۔ 10 بجے کے قریب جب وہ زیرو میل چوراہے پر پہنچے تو ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ایک ٹرک کو روکا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔ ایم ایل اے کی گاڑی بھی جام میں پھنس گئی۔ ایم ایل اے کو جب پولیس اہلکاروں کی سرگرمیاں مشکوک لگیں تو انہوں نے ٹرک ڈرائیور سے پوچھ گچھ کی۔ ٹرک ڈرائیور نے بتایا کہ نشے میں دھت پولیس اہلکار نو انٹری میں داخل ہونے پر 5000 روپے رشوت مانگ رہے تھے۔
ایم ایل اے نے خود ایس پی ٹریفک کو فون کرکے تمام معلومات دی، جس پر ایس پی ٹریفک نے ٹی آئی کو موقع پر بھیجا۔ اس دوران ایم ایل اے نے پولس والوں سے پوچھ گچھ کی تو کانسٹیبل دیپک اور ہوم گارڈ مونو بلات بائک کو موقع پر چھوڑ کر بھاگ گئے، جبکہ کانسٹیبل انکت رانا کو موقع پر پہنچی پولیس نے پکڑ لیا۔ اسے طبی معائنے کے لیے بھیجا گیا اور بلٹ کو بھی تھانے بھیج دیا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہر روز گاڑیوں سے اسی طرح کی وصولی کی جاتی ہے۔ دہلی اور ہریانہ کے ٹرک ٹریفک پولیس کے نشانے پر رہتے ہیں۔ ٹریفک پولیس اہلکار قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا چالان کرنے کے بجائے ان سے ناجائز وصولی کرتے ہیں۔ ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ اگر ٹرک وقت سے پہلے نو انٹری زون میں داخل ہوتا تو پولیس والوں کو اس کا چالان کرنا چاہیے تھا۔ ایسے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
0 Comments