شمالی غزہ پر اسرائیل نے بمباری تیز کردی اور فلسطینیوں کو آج جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کے لیے 4 گھنٹے کی مہلت کا اعلان کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پہلے بھی محفوظ قرار دیے گئے روٹ پر اسرائیل کئی قافلوں کو نشانہ بنا چکا ہے جبکہ رات بھر غزہ کے مختلف علاقوں میں بھی اسرائیلی بمباری جاری رہی۔ المغازی کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے معصوم بچوں سمیت فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ 30 ویں روز بھی جاری ہے جس کے دوران مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 270 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9770 ہوگئی ہے۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں 4880 بچے اور 2550 خواتین بھی شامل ہیں۔ وزارت صحت کی جانب سے ریڈ کراس کمیٹی اور مصر سے مطالبہ کیا گیا کہ شدید زخمیوں کا غزہ سے محفوظ انخلا یقینی بنایا جائے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ ہم ریڈ کراس سے زخمیوں کے انخلا کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آپشن یہ ہے کہ مصر کی جانب سے ایمبولینسیں غزہ بھیج کر زخمیوں کے انخلا کو یقینی بنایا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایمبولینسوں کے قافلے پر بمباری کے بعد سے زخمیوں کو غزہ سے مصر منتقل کرنے کا عمل رک گیا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق شہداء میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جبکہ کئی افراد کے پورے خاندان بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے پھر جنگ بندی کی مخالفت کی ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ بندی کرنے سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے اور حملے کرنے کا موقع مل جائے گا۔
0 Comments