Latest News

مظفر نگر میں چار ہاتھ اور چار پیر والے انوکھے بچے کی پیدائش۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفر نگر میں میں چار بازو اور چار ٹانگوں والے انوکھے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔ بچے کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے علاج کے لیے میرٹھ میڈیکل کالج لیجایاگیا ہے۔ انوکھے بچے کو دیکھنے کے لیے بچے کے والد عرفان کی رہائش گاہ پر بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی ہے۔ میڈیکل کالج کے میڈیا انچارج ڈاکٹر وی ڈی پانڈے نے بتایا کہ مظفر نگر میں عرفان کے گھر پیر کی ایک نوزائیدہ بچے کی پیدائش ہوئی۔ بچے کی پیدائش کے بعد بچے کے والد عرفان کو بتایا گیا کہ بچے کے 04 ہاتھ اور 04 ٹانگیں ہیں، اس کے بعد وہ بچے کو ضلع اسپتال مظفر نگر لے گئے جہاں سے بچے کو میڈیکل کالج میرٹھ ریفر کر دیا گیا ہے۔شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر نورتن گپتا نے کہا کہ بچے کی شکل سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ایک بچے کے چار بازو اور چار ٹانگیں ہیں، جب کہ دوسرے بچے کی دو ٹانگیں کمزور ہیں۔ اس قسم کی پیدائشی خرابی 50 سے 60 ہزار بچوں میں سے صرف ایک میں ہوتی ہے۔ اگر والدین کا پہلا اور دوسرا بچہ نارمل ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کے اگلے پیدا ہونے والے بچوں میں پیچیدگیاں نہیں ہوں گی۔بچے کے والد کی خواہش ہے کہ اس کے بچے کا کسی طرح میڈیکل کالج میں علاج کیا جائے اور بچے کے اضافی اعضاء کو سرجری کے ذریعے نکال کر عام زندگی اور روزمرہ کے تمام کاموں کو قابل اور سماجی قبولیت کے مطابق بنایا جائے ڈاکٹر چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ حمل کے 18 سے 20 ہفتوں کے دوران پیدائشی خرابیوں کی جانچ کرنے کے لیے ہر حاملہ عورت کے لیے ماہر کے ذریعے الٹراساؤنڈ معائنہ کرانا بہت ضروری ہے۔ اگر رحم میں کوئی پیدائشی خرابی نظر آئے تو بچہ پیدا نہیں ہونا چاہیے اور حمل کو 24 ہفتوں کے اندر ختم کر دینا چاہیے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر