Latest News

مظفرنگر میں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کا یومِ پیدائش نہایت تزک و احتشام سے منایا گیا، اردو میں ممتاز نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اعزازات سے نوازا۔

مظفرنگر میں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع ’’عالمی یوم اردو‘‘ کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے مہمانِ خصوصی پروفیسر اسلم جمشیدپوری (صدر شعبہ اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میرٹھ) ،مہمان اعزازی عاصم چودھری (پی سی ایس جے) اور مہمانِ مکرم محترمہ ڈاکٹر چاندنی عباسی رہے۔
اس موقع پر تمام مہمانان کا مومنٹو دے کر استقبال کیا گیا۔ اس کے علاوہ آرگنائزیشن کی جانب سے استادالشعراء سید التفات بقاء کو ’’علامہ اقبال ایوارڈ برائے ادبی خدمات ‘‘اور حاجی اوصاف احمد کو ’’مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ برائے اردو وتعلیمی خدمات ‘‘سے سرفراز کیا گیا۔

پروگرام میں تقریب 150اُن طلباء و طالبات کو بھی مومنٹواور سرٹیفکیٹ دیکر حوصلہ افزائی کی گئی جنہوں نے ہائی اسکول، انٹر میڈیٹ اور ایم اے(اردو) سے امتیازی نمبروں سے امتحان پاس کیا۔ پروگرام کی صدارت ڈاکٹر شمیم الحسن اور نظامت کلیم تیاگی نے کی۔
اس موقع پر پروفیسر اسلم جمشید پوری نے کہا کہ اہلیانِ مظفرنگر اور خصوصاً اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن سے وابستہ افراد مبارک باد کے مستحق ہیں جو عرصہ دراز سے اردو کی شمع کو روشن کئے ہوئے ہیں اور ۹؍نومبر کو ہر سال ’’عالمی یوم اردو‘‘ کا انعقاد کرتے ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ اس تنظیم کی شاخ ہر ضلع میں ہونی چاہییں تاکہ اردو کی تحریک زندہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اب انتخاباب کا وقت ہے اور ہم محبان اردو کو سیاسی لیڈران سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ہمارا ووٹ اسی کو جائے گا جو اردو کی بات کرے گا۔ 
 جج محمد عاصم چودھری نے کہا کہ تعلیم ہی ترقی کا واحد راستہ ہے اور جہد مسلسل اور اپنا ہدف طے کرکے کوشش کرتے رہنا کامیابی کا ہتھیار ہے۔ انہوں نے کہا اردو کے طلباء و طالبات کا مستقبل روشن ہے انہیں کسی بھی طرح مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ عاصم چودھری نے کہا کہ جو اعزاز مجھے دیا گیا وہ اسی تعلیم اور اردو زبان کی وجہ سے ہیں۔
 ڈاکٹر چاندنی عباسی نے کہا کہ اردو اتر پردیش کی دوسری سرکاری زبان ہے، لہٰذ ا ہمیں اردو کے فروغ کے لئے سرکار سے مطالبات تو کرنے چاہییں لیکن ساتھ ہی ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اپنی مادری زبان کی حفاظت خود کریں۔ انہوں نے کہا اردو رسم الخط کو اپنے گھروں میں زندہ رکھیں، اور بچے بچیاں اپنی تعلیم میں اردو مضمو ن کو منتخب کریں۔
 تنظیم کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ آج اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر اردو رسم الخط میں اپنی ترسیلات کریں۔ آج بڑے بڑے شعراء و ادیب اردو میں لکھنا اپنی توہین سمجھ رہے ہیں جو انتہائی افسوس کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا واحد مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ جیسے شہرۂ آفاق گیت کو ہندوستان کا قومی ترانہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے تمام طلباء و طالبات کو مبارک باد پیش کی۔
 پروگرام میں محبوب عالم ایڈووکیٹ، امیر اعظم ایڈووکیٹ، ماسٹر الطاف مشعل، ڈاکٹر فرخ حسن، حاجی اوصاف احمد اور مفتی محمد عادل نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن سے نئے جڑنے والے ساتھیوں کو بھی اعزازی مومنٹو پیش کئے گئے ۔ پروگرام میں قاری شاہد ارمانؔ نے علامہ اقبال کا ترانہ پیش کیا، حاجی عبدالحق سحر نے نعت پاک پیش کی۔ نواب عظمت گرلس انٹر کالج کی طالبہ امیمہ شاہ نے علامہ اقبال پر لکھا بہترین مقالہ پیش کیا۔
 پروگرام کو کامیاب بنانے میں ڈاکٹر شمیم الحسن، اسعد فاروقی، کلیم تیاگی، تحسین علی، مولانا موسی قاسمی، شمیم قصار، گلفام احمد، ڈاکٹر فرخ حسن، ندیم ملک، ماسٹر خلیل احمد، ماسٹر امتیاز علی، ساجد خان، ماسٹر شہزاد علی، ماسٹر رئیس الدین رانا، بدرالزماں خان، ڈاکٹر سلیم سلمانی، قاری توحید عزیز، حاجی سلامت راہی، حاجی شکیل احمد وغیرہ کا خاص تعاون رہا۔فاروق ماڈرن جونئیر ہائی اسکول کے طلباء و طالبات نے ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ ترانہ پیش کرکے تمام حاضرین کو محظوظ کیا۔مظفرنگر کے محبان اردو میں ظفریاب خان، ماسٹر الطاف، انجینئر اسعد پاشا، عبدالحق سحر، مفتی عبدالقادر، آصف قریشی، چاند میاں، آس محمد کیف، ڈاکٹر تنویر گوہر، ماسٹر اسرار، شاہویز راؤ، افسار احمد کے علاوہ سیکڑوں معزز افراد موجود رہے۔۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر