دربھنگہ: محمد رفیع ساگر۔ بہیڑہ تھانہ پولیس نے تھانہ حلقہ کے فرداہا گاوں میں ایک نو شادی شدہ 20 سالہ خاتون کے قتل کے معاملے میں کارروائی کرکے مقتولہ ترنم پروین کی ساس شہلا بانو کو گرفتار كرليا ہے جس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔اس معاملے میں شوہر سمیت 4 نامزد ملزمین پر جہیز کا مطالبہ پورا نہیں کئے جانے پر گلا ریت کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اس ضمن میں كيوٹی تھانہ علاقہ کے کھرما گاؤں کی مقتولہ کی والدہ سبیلہ خاتون نے تھانہ کو دئے تحریری بیان میں کہا ہے کہ اس کی بیٹی ترنم پروین کی شادی ڈیڑھ سال پہلے بہیڑہ تھانہ علاقہ کے فرداہا گاوں کے شاہنواز نوری سے ہوئی تھی۔ اسے ایک آٹھ ماہ کا لڑکا بھی ہے۔ اس نے بتایا کہ شادی کے بعد سسرال والے اسے جہیز کے لیے مسلسل ہراساں کرتے تھے۔ میرا داماد شاہنواز نوری جو بیرون ملک رہتا ہے۔ وہ لڑکی کو فون کر کے اسے گالی گلوج کیا کرتا تھا اور اپنی ماں شہلا بانو کو مارپیٹ کے لئے کہتا تھا۔25 نومبر کو کسی ذرائع سے خبر ملی کہ اس کی بیٹی شدید طور پر بیمار ہے جس کا علاج شکری کے پرائیوٹ اسپتال میں چل رہا ہے۔وہاں پہنچی تو اس کے رشتہ دار اسے چھور کر فرار تھے اور اس کی بیٹی کی موت ہوچکی تھی جس کا بہیمانہ طور پر گلا ریتا ہوا پایا گیا تھا۔اس معاملے میں بہیڑہ تھانہ میں آئین کی دفعات 304 بی، 120 بی اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں 4 افراد شوہر شاہنواز نوری، نصرت عرف بے بی اور عمران کو نامزد اور 4-5 دیگر افراد پر ترنم پروین کا گلا ریت کر قتل کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ تھانہ صدر بی کے برجیش نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مقتولہ کی ساس شہلا بانو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
0 Comments