سہارنپور میں کوتوالی دیہات علاقہ کے بہٹ روڈ پر واقع گاؤں رسول پور میں اڈانی گروپ کے سرسوں کے تیل اور ریفائنڈ گودام میں زبردست آگ لگ گئی۔اس دوران تیل اور ریفائنڈ سے بھرے کنستروں میں دھماکے بھی ہوئے۔ جس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔ سہارنپور کے علاوہ کئی اضلاع سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر بلانا پڑا۔ ٹیموں نے 13؍ گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا۔ گودام کے قریب بنائے گئے کئی مکانات آگ سے بچ گئے۔ خوش قسمتی ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بہٹ روڈ کے رہنے والے روی جین کا گاؤں رسول پور میں تقریباً سات بیگھوں میں گودام ہے۔ انہوں نے یہ گودام اڈانی ولمار لمیٹڈ کمپنی کو کرایہ پر دیا ہے، جہاں سے فارچیون کمپنی کا سرسوں کا تیل اور ریفائنڈ، آٹا، دالیں اور چینی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء سہارنپور سمیت مغربی یوپی کے کئی اضلاع اور اتراکھنڈ میں سپلائی کی جاتی ہیں۔ گزشتہ رات تقریباً ایک بجے گودام میں اچانک بھیانک آگ بھڑک اٹھی، سرسوں کے تیل، ریفائنڈ اور اشیائے خوردونوش کا گودام رات بھر جلتا رہا اور دھماکے ہوتے رہے۔ آگ اتنی شدید تھی کہ سہارنپور کے علاوہ میرٹھ، مظفر نگر، شاملی و دیگر اضلاع سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور ٹیموں کو بلانا پڑا۔ فائر فائٹرز رات بھر آگ بجھانے میں مصروف رہے۔ تقریباً 13 گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا۔ اس گودام میں نہ تو آگ سے بچاؤ کے انتظامات پائے گئے اور نہ ہی فائر محکمہ سے این او سی لی گئی تھی۔ سی ایف او پرتاپ سنگھ نے کہا کہ اس کی جانچ کی جا رہی ہے اور کارروائی کی جائے گی۔آگ اتنی بھیانک تھی کہ فائر ٹیموں کو آگ کو قابو کرنے میں کافی مشقت کرنی پڑی، ٹیموں نے آگ بجھانا شروع کر دی تاہم تیل اور ریفائنڈ آئل کی وجہ سے آگ تیزی سے پورے گودام میں پھیل گئی۔ تیل اور ریفائنڈ کنستروں میں دھماکے بھی ہوئے۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے، لیکن فائر ڈپارٹمنٹ اور دیہات کوتوالی پولیس ہر سطح پرجانچ کررہی ہے۔غنیمت رہی کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم کروڑوں کا سامان جل کر راکھ ہو گیا۔ سی ایف او پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ معلوم ہوتی ہے۔ گودام میں لگی آگ بجھانے کے کوئی انتظامات نہیں تھے۔ اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور کارروائی کی جائے گی۔گودام کے پیچھے ایک آبادی والا علاقہ ہے۔ یہاں تقریباً 50 گھر ہیں۔ آگ بڑھتے دیکھ کر فائر بریگیڈ کی ٹیموں نے گھروں کو خالی کرایا اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ آگ کی شدت اتنی تھی کہ 500 میٹر کے فاصلے پر واقع گھروں کے اوپر رکھے پانی کے ٹینک بھی پگھل گئے۔ کئی گھروں میں دراڑیں بھی پڑ گئیں۔آگ لگنے سے علاقے میں تقریباً دو کلومیٹر تک دھواں پھیل گیا جس کے باعث لوگوں کو سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
0 Comments