Latest News

جنگ بندی کے باوجود غزہ پر بمباری، تین مساجد سمیت درجنوں افراد شہید، الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار، حجرالدیک میں مزاحمتی تنظیموں سے سخت مقابلہ کئی صہیونی ہلاک، آج سے چار روزہ جنگ بندی کا نفاذ،۵۰ یرغمالیوں کے بدلے ۱۵۰ فلسطینیوں کی رہائی ہوگی۔

غزہ۔ ۲۳؍ نومبر: جنگ بندی کے آغاز کی تاریخ کے حوالے سے ابہام کے درمیان ۴۸ ویں دن بھی اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ وہیں مزاحمتی تنظیموں سے اسرائیلی فوجیوں کا تصادم جاری رہا۔شمالی غزہ کی پٹی میں الفاخورہ اسکول کے قریب حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔وہیں محلہ شیخ رضوان، حجرالدیک، بیت حانون اور بیت لاہیا سمیت قطاع غزہ میں حماس، سرایاالقدس سمیت دیگر مجاہدین کی جماعتوں نے درجنوں اسرائیلی گاڑیاں تباہ اور فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ جمعرات کی دیر شام قطر نے جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان کیا۔ قناۃ الاقصیٰ چینل کی رپورٹ کے مطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی پہلی کھیپ میں ۱۳ خواتین اور بچے شامل ہیں، ۵۰ قیدیوں کو چار دن میں تقسیم کیا جائے گا۔ ہمیں رہا کیے جانے والے شہریوں کی فہرستیں موصول ہو گئی ہیں۔انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کل جمعہ کی صبح مقامی وقت کے مطابق سات بجے شروع ہوگی۔ہمیں امید ہے کہ یہ انسانی ہمدردی کی جنگ ایک مستقل جنگ بندی اور دیرپا امن کے حصول کا باعث بنے گی۔انہوں نے کہاکہ ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ یرغمالیوں کی رہائی کے آپریشن کا مکمل حصہ ہوں گے۔ دریں اثناء حماس نے اس جنگ بندی کی توثیق کرتے ہوئے اپنے جاری بیان میں کہاکہ ۱۹ سال سے کم عمر لڑکیاں اور لڑکے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پریہ جنگ بندی ۲۴؍نومبر بروز جمعہ، ۱۰ جمادی الاول ۱۴۴۵ ہجری کو صبح ۷ بجے سے نافذ العمل ہو گی۔یہ جنگ بندی چار دن تک جاری رہے گی، جس کا آغاز جمعہ کی صبح سے ہوگا، اس دوران القسام بریگیڈز، فلسطینی مزاحمت کاروں اور صہیونی دشمن کی جانب سے تمام فوجی کارروائیاں روک دی جائیں گی۔ دشمن کے طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں پرواز مکمل طور پر روک دیں گے۔دشمن کے طیارے غزہ شہر اور شمال میں صبح ۱۰بجے سے شام چار بجے تک دن میں چھ گھنٹے پرواز کرنا چھوڑ دیں گے۔ ہر ایک صہیونی قیدی کے بدلے تین فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔چار دنوں کے اندر ۵۰صہیونی قیدیوں، جس میں ۱۹ سال سے کم عمر کے بچے ہیں انہیں رہا کر دیا جائے گا۔غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں روزانہ ۲۰۰ ٹرک امدادی اور طبی سامان لایا جائے گا۔غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں روزانہ چار ٹرک ایندھن پہنچایاجائے گا۔قبل ازیں جمعرات کو اسرائیلی جارحیت میں میں متعدد افراد شہید، درجنوں زخمی اور کئی ملبوں تلے لاپتہ ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صہیونی دہشت گرد حکومت اور اس کا خون خوار سربراہ بنجمن نیتن یاھو جنگ بندی کے بعض طے شدہ نکات سے پیچھے ہٹ گیا۔ قابض فوج کے ترجمان ریڈیو نے اطلاع دی کہ جنگ بندی ملتوی ہونے کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نام نہاد سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے غزہ پر حملوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی اور فضائیہ پوری پٹی میں بمباری کی وسیع لہر کو آگے بڑھا رہی ہے۔ قابض طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں واقع قصبہ خزاعہ میں چند روز قبل ابو ردا خاندان کے ایک مکان کو تباہ کرنے کے بعد تیسری بار وہاں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ آج صبح قابض فوج کے طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح پر تین حملے کیے۔ ہمارے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس پر اپنے فضائی حملوں اور توپ خانے کی گولہ باری تیز کر دی ہے جہاں گھنٹوں کے دوران توپ خانے کے گولوں کے نتیجے میں زبردست دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اس کے علاوہ تقریباً ۲۰فضائی حملوں نے مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں زخمیوں کو العودہ اسپتال پہنچایا گیا۔ صیہونی جنگی طیاروں نے رفح کے علاقے برہما میں برہوم خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنایا اور جس کے بعد متعدد زخمیوں کو کویت کے ہسپتال پہنچایا۔ وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں الطویل خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنانے سے متعدد شہری شہید اورزخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے غزہ میں الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کو گرفتار کر کے حراست میں لے لیا۔ غزہ کے شمال میں بیت لاہیا کے کمال عدوان ہسپتال میں قابض فوج کی الحوجہ اور الیفویہ گلیوں اور جبالیہ کے الطرنس جنکشن کے قریب ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ خان یونس کے مشرق میں واقع قصبے بنی سہیلہ میں ابوموسیٰ خاندان کے تین منزلہ مکان کو قابض فوج نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ۱۵شہری شہید، جن میں نصف سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔بمباری سے مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا جس کے نتیجے میں کئی شہری ملبے تلے دب گئے ہیں اوران کی تلاش جاری ہے۔ طیاروں نے خان یونس کے شمال مشرق میں القرا میونسپلٹی کی عمارت پر بمباری کی۔ قابض طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر بمباری کی۔ وسطی غزہ میں نصیرات کے مقام پر فوٹو جرنلسٹ محمد عیاش اپنے خاندان کے متعدد افراد سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے جس  کے بعد اسرائیلی جارحیت میں اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد ہو گئی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ وہ وسطی کے مشرق میں جحرالدین علاقے میں گھسنے والی قابض فوج کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہے۔ اس سے قبل حماس نے اعلان کیا تھا کہ اس کے جانبازوں نے كيبوتس حوليت میں قابض افواج کے ہجوم کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے رجوم میزائلوں سے نشانہ بنایا ۔غزہ میں گورنمنٹ انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اسرائیلی قبضے نے پٹی کے جنوب میں خان یونس میں تین مساجد کو تباہ کر دیا۔دفتر کے ڈائریکٹر نے اشارہ کیا کہ بجلی اور ایندھن کی عدم موجودگی کی وجہ سے شمالی غزہ میں پانی کے کنویں کام نہیں کر رہے ہیں، وضاحت کرتے ہوئے۔ہم شمالی غزہ کی پٹی میں حقیقی قحط کے دہانے پر ہیں، کیونکہ قبضے نے خوراک کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ میڈیا آفس کے ڈائریکٹر نے بھی قابض افواج کے ہاتھوں غزہ میں شفا کمپلیکس کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کی گرفتاری کے حوالے سے اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت کے مؤقف پر حیرت کا اظہار کیا۔ ادھر حماس نے پریس بیان میںکہاکہ ہم اسرائیلی نازی قبضے کی طرف سے ڈاکٹر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ الشفاء ہسپتال کے جنرل ڈائریکٹر محمد ابو سلامیہ، طبی عملے کے ساتھ مریضوں اور زخمیوں کے علاج ومعالجے میں وہاں موجود تھے۔ہم اسرائیل کے اس اقدام کو حقیر تر سمجھتے ہیں جس کے اندر انسانیت اور اخلاقیات کا کوئی احساس نہیں ہے۔ یہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی صریح خلاف ورزی ہے کہ جنگ کے اوقات میں طبی عملے کو کبھی نقصان نہ پہنچے۔ہم بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں بشمول انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)کہ شفا اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے عملے کی رہائی کےلیے اسرائیلی قابض فوج پر دباؤ ڈالے، جنہیں محض انسانی فریضے کو پورا کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر