Latest News

کاشی میں نام نہاد مسلم خواتین نے رام کی مہا آرتی پڑھی۔

وارانسی: کاشی میں دیوالی کا تہوار برادران وطن بڑی دھوم دھام سے منارہے ہیں۔ اسی سلسلے میں گزشتہ ۱۷ برسوں سے کاشی میں نام نہاد مسلم خواتین جو شری رام کو اپنا مانتی ہیں اردو میں لکھی شری رام کی آرتی پڑھ کر ان کی آرتی کرتی ہیں۔ ان خواتین نے اپنے زعم کے مطابق دنیا کو انسانی اتحاد اور امن کا پیغام دینے کے لیے بھگوان شری رام اور ماتا جانکی کی آرتی کی۔ رام کی مہا آرتی کرکے دنیا کو عالمی امن کا پیغام دیا۔ 2006 میں سنکٹ موچن بم دھماکے کے بعد سے مسلم خواتین مسلسل بھگوان شری رام کی آرتی کرکے امن اور اتحاد کا پیغام دے رہی ہیں۔ اس عرصے میں بنیاد پرستوں کی دھمکیوں کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔نازنین انصاری نے بتایا کہ وہ مسلم ویمن فاؤنڈیشن کی قومی صدر ہیں اور ہمارے اجداد شری رام ہیں۔ ہم مذہب بدل سکتے ہیں لیکن آباؤ اجداد کو نہیں بدل سکتے۔ نازنین نے کہا کہ رام کے نام کی روشنی سے ظلم کا اندھیرا ختم ہو جاتا ہے۔ رام کا نام ہر جگہ پھیلانے کی ضرورت ہے۔ جو لوگ رام سے دور ہیں وہ تشدد کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔ فلسطین اور اسرائیل آپس میں خون بہا رہے ہیں۔ دونوں کو بھگوان رام کے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔ تب ہی امن آسکتا ہے۔ میں مسلم ممالک کو خط لکھ رہی ہوں کہ وہ اپنے ملک میں شری رام کی مورتی نصب کریں اور ان کی عظیم قربانی کو اپنے ملک کے لیے مثالی بنائیں۔ صرف رام راجیہ ہی دنیا کو امن کی طرف لے جا سکتا ہے۔ ہم امن اور اتحاد کے قیام کے لیے ہمیشہ کوششیں کریں گے۔وشال بھارت سنستھان کے قومی صدر ڈاکٹر راجیو نے کہا کہ اگر ممالک یا خاندان آپسی تعلقات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ ہمیں رام کے راستے پر چلنا ہو گا۔ جن ممالک میں رام کی پوجا شروع ہوگی وہاں کے لوگوں کے ذہنوں میں امن قائم ہوگا۔ مسلم خواتین اپنی آرتی اور بھجن کے ذریعے رام کے نام کا امرت سب تک پہنچا رہی ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر