شاملی کے جلال آباد کے کاشتکاروں نے بتایا کہ بند گوبھی کی فی ایکڑ کاشت پر تقریباً 15 ہزار روپے لاگت آتی ہے۔ گوبھی جو چند روز قبل 20 سے 30 روپے فی کلو فروخت ہوتی تھی اب 10 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔اس سے زیادہ گوبھی کی کٹائی اور اسے منڈی تک پہنچانے پر خرچ ہوتا ہے، ایسی صورت میں کسان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔ جس کی وجہ سے گوبھی کی فصل کھیت میں ٹریکٹر چلا کر تباہ کی گئی ہے۔ کسانوں نے کہا کہ حکومت کی بھونتر اسکیم بھی سبزیوں کی بہتر قیمت فراہم کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گوبھی کے علاوہ شلجم، مولی، مٹر، پالک وغیرہ کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔
کاشتکار نیرج نائک نے بتایا کہ اس نے گوبھی کی چار بیگھہ فصل کاشت کی تھی جس کی فی بیگھہ فصل کی قیمت 12 ہزار روپے ہے لیکن منڈیوں میں مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے گوبھی کی فصل کر تباہ ہو گئی۔ مزدوروں کو پہلے سے دگنی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔کاشتکار رمیش کوری نے بتایا کہ اس نے تقریباً چار بیگھے میں گوبھی کی فصل کاشت کی تھی جو کچھ عرصہ قبل تیار ہو گئی تھی لیکن بازاروں میں مناسب قیمت کی بات تو چھوڑیں، گوبھی اٹھانے والا بھی کوئی نہیں۔ اس لیے گوبھی کی تیار فصل کو ٹریکٹر چلا کر تلف کر دیا گیا۔
0 Comments