مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر کے جانسٹھ اور بھوپا روڈ پر بھتہ مافیا عرصہ دراز سے سرگرم ہیں جو کہ غریب مزدوروں سے مسلسل پیسے بٹورتے ہیں اور پیسے نہ دینے پر غنڈہ گردی کرتے ہیں یا محکمہ آلودگی کا خوف دکھا کر ان کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان میں سے کچھ بھتہ خور مافیا کے ساتھ کچھ افسران کی ملی بھگت بھی صاف نظر آرہی ہے۔
واضح ہو کہ حال ہی میں کچھ بھتہ مافیا نے ایک غریب ٹریکٹر ڈرائیور ستیندر چودھری عرف بھورا کو زدوکوب کیا تھا اور پروٹیکشن رقم کا مطالبہ کیا تھا اور جب بھورا نے احتجاج کیا تو اسے مارا پیٹا گیا اور ٹریکٹر چھیننے کی کوشش کی گئی۔ علاقہ کے ذمہ داران کے ہمراہ تھانہ سکھیڑا میں غنڈوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی لیکن تین دن گزرنے کے باوجود بھتہ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ساتھ ہی غریب دیہاتیوں اور مزدوروں پر مسلسل ظلم و ستم سے علاقے میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اس سلسلے میں ضلع پنچایت کے نمائندے اور ایس پی لیڈر محمد نیاز کی رہائش گاہ پر علاقے کے غریبوں، مزدوروں اور ذمہ دار نمائندوں کی ایک ہنگامی میٹنگ ہوئی جس میں علاقے کے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں بہت سے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بنیادی طور پر جانسٹھ روڈ اور بھوپا روڈ پر بھتہ مافیا کی طرف سے غریبوں کو ہراساں کرنا اور حال ہی میں سکھیڈا پولیس میں ستیندر چہل عرف بھورا پر حملہ اور لوٹ کی کوشش کی پولیس کو دی گئی درخواست پر بھی بات ہوئی۔ تھانہ علاقہ میں معاملہ درج کرکے کارروائی کی گئی ہے۔میٹنگ میں علاقہ کے لوگوں نے ایس پی لیڈر گورو جین، ضلع پنچایت کے نمائندے محمد کے بارے میں بھی بحث ہوئی۔ بھارتیہ کسان یونین "تومر" کے نیاز اور سونو چودھری کو مدعو کیا گیااور حمایت کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ ذمہ داران نے یہ بھی کہا کہ اگر ہمیں انصاف اور تحفظ نہیں ملتا ہے تو جمہوری حقوق کا استعمال کرتے ہوئے گاندھیائی طریقوں سے احتجاج کرنا پڑا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن بھتہ مافیا سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
0 Comments