Latest News

چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر لڑکی کو مبینہ طور پر جلتے کڑھاؤ میں دھکیل دیا، تین گرفتار۔

باغپت: اتر پردیش کے باغپت ضلع سے دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں، کولہو میں کام کرنے والی 18 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر ابلتے ہوئے کڑھاؤ میں دھکیل دیا گیا جب اس نے چھیڑ چھاڑ کے خلاف احتجاج کیا۔ واقعہ میں لڑکی شدید طور پر جھلس گئی ہے اور اسے علاج کے لیے دہلی کے گرو تیغ بہادر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے کرشر مالک سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا کیا مسئلہ ہے؟
،دی کوئنٹ، کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں درج ہے کہ لڑکی کے بھائی نے بتایا کہ اس کے خاندان کے لوگ دھنورا سلور نگر گاؤں میں کولہو پر کام کرتے تھے۔ 27 دسمبر کو اس کی بہن ایک کولہو پر کام کر رہی تھی جب ملزم کولہو کے مالک پرمود اور اس کے ساتھی راجو اور سندیپ نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کر دی۔ جب اس نے احتجاج کیا تو ملزم نے مبینہ طور پر ذات پات کی بنیاد پر بدتمیزی کی برابھلاکہا ا اور اس کی کو گرم کھولتے کڑھاؤ میں دھکیل دیا۔


دہلی کے گرو تیغ بہادر اسپتال میں داخل متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ دو نوجوانوں نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور چھیڑ چھاڑ کی، پھر جب میں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی تو انہوں نے مجھے کڑھاؤ میں دھکیل دیااس کا نصف سے زیادہ جسم جھلس چکا ہے۔ اس کی ٹانگیں اور ہاتھ شدید جھلس گئے ہیں۔ ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔
تین ملزمان گرفتار
لواحقین کے بھائی کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے قتل کی کوشش، خاتون پر حملہ اور ایس سی/ایس ٹی (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ سی او وجے چودھری نے کہا، "30.12.2023 کو بنولی پولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک خاتون نے بتایا کہ وہ مظفر نگر کی رہنے والی ہے اور دھنورا سلور نگر میں ایک کولہو میں کام کرتی تھی، وہاں تین لوگوں نے اس پر حملہ کیا۔ انہوں نے اس کے ساتھ چھوڑچھاڑ کی اور جب اس نے احتجاج کیا تو اسے کولہو کے ایک پاٹ میں دھکیل دیا، اس سلسلے میں فوری طور پر مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر کے مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر