حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اپنی 7 نشستوں کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئی۔ مجلس کے قائد مقننہ جناب اکبر الدین اویسی نے نے چندرائن گٹہ سے کامیابی کی ڈبل ہیٹرک بنائی ۔ دیگر 6 امیدواروں میں ملک پیٹ سے احمد بن عبداللہ بلالہ ، یاقوت پورہ سے جعفر حسین معراج، کارواں سے کوثر محی الدین، نامپلی سے ماجد حسین، بہادر پورہ سے محمد مبین اور چارمینار سے میر ذوالفقار علی نے کامیابی حاصل کی۔
نتائج کی اجرائی کے بعد تمام 7 منتخب ارکان اسمبلی نے دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
تلنگانہ انتخابات ۲۰۲۳ کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ جس میں جہاں حکمراں جماعت بی آر ایس کو کانگریس نے ہراکر اپنے آپ کو بازی گر ثابت کرنے میں کامیاب ہوئی وہیں کے سی آر کی پارٹی کی حامی مجلس اتحاد المسلمین اپنے قدیم حلقوں کو ہی بچا پائی۔ تلنگانہ اسمبلی الیکشن میں اسدالدین اویسی کی مجلس اتحادالمسلمین نے اس بار اپنے ۹؍امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ایم آئی ایم اپنی پچھلی تمام سیٹیں اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ چندرائن گٹہ اسمبلی حلقہ سے اکبر الدین اویسی، ملک پیٹ سے احمد بلعلہ، بہادرپورہ اسمبلی حلقہ سے مبین احمد، حلقہ کاروان سے کوثر محی الدین، حلقہ چار مینار سے احمد پاشا قادری کی جگہ پہلی بار قسمت آزمائی کرنے والے میر ذولفقار علی، حلقہ نامپلی سے ماجد حسین اور حلقہ یاقوت پورہ سے خبر لکھے جانے تک مجلس بچاؤ تحریک کے مضبوط امیدوار امجد اللہ خان کو جعفر حسین معراج نے محض ۸۰۰ سو ووٹ سے شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔جبکہ دو سیٹوں جوبلی ہلز اور راجندر نگر پر مجلس کو کامیابی نہیں مل سکی۔تلنگانہ اسمبلی سیٹوں کا جائزہ لیں تو کانگریس ۶۴ سیٹوں پر کامیاب ہوئی وہیں حکمران جماعت(بی آر ایس) ۳۹ ، بی جے پی ۸، مجلس اتحاد المسلمین ۷ اور ایک پر سی پی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
0 Comments