نئی دہلی: ٹیلی کام وزارت نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں نیا ٹیلی کام بل 2023 پاس کیا ہے، جس میں اس بل میں موبائل سم جاری کرنے جیسے کئی قوانین میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ حکومت نے ان قوانین پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی اور جرمانے کا بھی انتظام کیا ہے۔
اسی وجہ سے، ہم آپ کے لیے نئے سم کارڈ جاری کرنے کے لیے نافذ کیے گئے نئے قوانین کے بارے میں معلومات لے کر آئے ہیں۔ جیسے ہی یہ نافذ ہو جائے گا، آپ کسی سے اور کہیں سے بھی سم نہیں خرید سکیں گے۔ ٹی وی 9 انڈیا کی خبر کے مطابق حکومت نے صارفین کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ایک نوڈل ایجنسی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے جہاں صارفین ٹیلی کام کمپنی اور ان کی خدمات سے متعلق شکایات درج کر سکیں گے۔
نیا سم کارڈ جاری کرنے کے لیے آپ کو ذاتی طور پر جانا پڑے گا۔
نئی سم اسی وقت جاری کی جائے گی جب آپ اپنے آدھار کا بائیو میٹرکس کریں گے۔ اس کے لیے سم فروخت کرنے والے دکاندار کے اسٹور آپریٹر کو بائیو میٹرک ڈیوائس رکھنا ہوگی۔
دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے صارفین کی آنکھوں اور ہاتھوں کو بھی اسکین کیا جائے گا، جس کے بعد ہی سم جاری کی جائے گی۔
اس کے ساتھ، آپ کے آدھار سے منسلک موبائل نمبر پر ایک
OTP
بھیجا جائے گا۔
ان تمام کاموں کی تکمیل کے بعد، آپ کو ایک نیا سم کارڈ جاری کیا جائے گا۔
نئے قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اگر کوئی ٹیلی کام کمپنی یا سم فروخت کرنے والا اسٹور آپریٹر ان قوانین پر عمل نہیں کرے گا تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس میں جرمانے کے ساتھ سزا کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کو اب پروموشنل میسج بھیجنے سے پہلے صارفین سے اجازت لینا ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ قوانین جلد ہی نافذ العمل ہوں گے۔ ان قوانین کے نفاذ کے بعد پروموشنل کالز پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔
0 Comments