Latest News

پانچ دن میں ۱۰۰ فوجی گاڑیاں تباہ، کئی اسرائیلی ہلاک، حماس ترجمان ابوعبیدہ کا دعویٰ، غزہ میں نہتے فلسطینیوں کاہولو کاسٹ جاری، تل ابیب میں مظاہرہ، مذاکرات کے لیے جنگی کونسل کااجلاس۔

غزہ: غزہ پر جارحیت کے ۷۱ ویں روز دن اسرائیلی فوج نے پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں درجنوں شہید ہوگئے، صرف جبالیہ ۱۴ شہدا کی لاشیں برآمد کی گئیں، جبکہ سرایا القدس، حماس، مصطفی بریگیڈ، اور جنین بٹالین کے مزاحمت کاروں کی جانب سے متعدد مقامات پر اسرائیلی فوجیوں سے تصادم ہوا جس میں کئی اسرائیلی گاڑیاں ہفتہ کے روز بھی تباہ اور فوجی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔کل اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہونے والے الجزیرہ کے وائل دحدوح اور ویڈیو جرنلسٹ سامر ابودقہزخمی ہوگئے تھے، جس میں وائل الدحدوح شفایاب ہوکر کام پر لوٹ آئے، لیکن سامر ابودقہشہید ہوگئے، آج ان کی نماز جنازہ وتدفین ہوگئی جس میں صحافی برادری کے علاوہ دیگر لوگ شامل تھے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی کونسل آج رات تبادلے کے معاہدے پر پھر بات کر رہی ہے۔اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ جنگی کونسل کا اجلاس ہفتہ کی رات مذاکرات کی طرف واپسی کے امکان پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منعقد ہونا تھا جس کا مقصد تبادلے کے معاہدے تک پہنچنا ہے۔حماس نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ دیر البلاح شہر کے جنوب میں ایک صہیونی فوجی گاڑی کو الیاسین سے نشانہ بنانے کے علاوہ خان یونس شہر کے مشرق میں بھی چار صہیونی مرکاوا ٹینکوں کو نشانہ بناکر تباہ کر دیا۔ اپنے بیان میں حماس نے کہاکہ خان یونس شہر کے مشرق میں ایک گھر میں تعینات صیہونی فورس کو اینٹی پرسنل میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس میں اسرائیلی فوجی ہلاک وزخمی ہوگئے۔ خان یونس شہر کے مشرق میں اسرائیلی فورسیز کے اجتماع پر مارٹر گولوں سے بمباری کی گئی، خان یونس کے مشرق میں ہی القسام نے ۷صہیونی فوجیوں پر مشتمل صہیونی فورس کے گروپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک وزخمی ہوئے۔ ان کو بچانے کے لیے آنے والے امدادی قافلے پر بھی دھماکہ کردیاگیا اس میں بھی کئی ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ بھی حماس نے خان یونس میں ہی دو مزید فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔وہیں حرکت الجہاد اسلامی کی عسکری ونگ سرایا القدس نے ہفتہ کو کہا کہ حجرالدیک میں اس کے جانبازوں نے میزائل حملہ کرنے کے شمالی غزہ میں دو فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا۔ادھر حماس کی جانب سے تین یرغمالیوں کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت کے اعلان کے بعد تل ابیب میں یرغمالیوں کے خاندانوں میں اشتعال ہے، انہوں نے بھوک ہڑتال کی دھمکی بھی دی ہے۔ قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں شدید احتجاج کیاگیا اور جلد از جلد جنگ بندی کرکے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیاگیا۔ دریں اثنا اسرائیلی فورسیز نے سول ڈیفنس کے عملے نے خان یونس میں ابو حامد گول چکر کے علاقے سے ایک شہید کی لاش نکالی جب کہ اس علاقے میں اسرائیلی توپ خانے سے مزید شہادتوں کی اطلاعات ہیں۔ خان یونس شہر کے مغرب میں الامل محلے میں القدرہ اور صیام خاندانوں کے دو گھروں پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں ۲۰زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیہ میڈیکل سینٹر میں قابض طیاروں کی جانب سے اولڈ غزہ اسٹریٹ اور الحدین میں النجار اور خضر خاندانوں سے تعلق رکھنے والے دو گھروں پر بمباری کے نتیجے میں اب تک ۱۴ شہداء پہنچ چکے ہیں۔ بمباری میں کئی مکانات تباہ ہوگئے جن کے ملبے تلے کئی شہری دب گئے ہیں۔ تل الزاعتر کے علاقے میں قابض اسنائپرز نے نوجوان محمود انور صالح کو اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا جب وہ غزہ کے شمال میں واقع علاقے برکت ابو راشد میں اپنے گھر کے اندر موجود تھا۔ وزارت صحت نے اعلان کیا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اور العودہ ہسپتالوں کو نشانہ بنانا جاری رکھا۔ انہوں نے ہرآنے والے شخص کو گولی مارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ وزارت صحت نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے جنوبی حصے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے اور وہ ہسپتال میں طبی عملے کو پکڑنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کمال عدوان ہسپتال کے انکیوبیٹرز میں 12 بچے اب بھی بغیر پانی اور خوراک کے زیر حراست ہیں۔ قبل ازیں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے جمعہ کی شام ایک ریکارڈ شدہ تقریر میں تصدیق کی کہ القسام مجاہدین گذشتہ پانچ دنوں میں۱۰۰سے زیادہ اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے اور انہیں تباہ کرنے میں کامیاب رہے۔ابو عبیدہ نے کہا کہ ہمارے مجاہدین بہادر ہیں اور وہ بہادری کی لڑائیاں لڑتے ہیں جو تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ کے لیے محفوظ رہیں گی۔ ہمارے مجاھدین مہلک ہتھیاروں، سازوسامان اور گولہ بارود سے لیس ایک ایسے دشمن سے لڑ رہے ہیں جسے طیاروں کی مدد حاصل ہے۔"القسام بریگیڈز کے ترجمان نے کہا کہ دشمن کی فوجوں کے ساتھ ہمارے مجاہدین کی جھڑپ سے پتہ چلا کہ یہ کتنی کمزور اور بزدل فوج ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ "امریکی انتظامیہ اس نام نہاد اسرائیلی ریاست کی حمایت کے لیے اپنے ہوائی پل ایسے چلا رہی ہے جیسے وہ کسی سپر پاور سے لڑ رہی ہو"۔انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصیٰ جنگ کو شروع ہوئے 70 دن گزر چکے ہیں اور ہمارے لوگ اب بھی اس بے مثال جنگ سے لڑ رہے ہیں۔ابو عبیدہ نے کہا کہ"القسام مجاہدین نے قلعہ شکن گولوں کا استعمال کیا اور اسرائیلی فوجیوں کے سروں پر مکانات کو گرا دیا گیا۔ابو عبیدہ نے زور دیا کہ "دشمن اپنی کارروائی کے دوران کرائے کے فوجیوں کا استعمال کرتا ہے، جس کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک وجودی جنگ ہے"۔انہوں نے کہا کہ "ہمارے مجاہدین کا ہاتھ اب بھی ٹریگرپر ہے اور وہ ہر جگہ دشمن کےپیچھے چھپے ہوئے ہیں۔"

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر