غزہ: غزہ پٹی پر اسرائیلی کی وحشیانہ اور ننگی جارحیت کا منگل کو ۶۷ واں تھا۔اس دن بھی صہیونی فوج نے غزہ میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی، جس نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل کررہی ہے۔غزہ وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے شہاب نیوز ایجنسی کو بتایاکہ گزشتہ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی میں ۱۷ قتل عام اور منظم نسل کشی کے جرائم کیے، جس میں رفح شہر بھی شامل ہے جس کے بارے میں اسرائیل جھوٹا دعویٰ کرتا ہے کہ وہ محفوظ ہے۔ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ۲۰۷شہداء اور ۴۵۰زخمی اسپتالوں میں لائے گئے، متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر ہے۔اسرائیلی فوج ایمبولینسوں کو زخمیوں کو نکالنے کے لیے پہنچنے سے روک رہی ، زخمیوں کا مسلسل خون بہہ رہا ہے۔رفح گورنری کے مرکز میں شبورہ کیمپ میں ابو ریاش خاندان کے ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا جس میں کئی شہید اور زخمی ہوئے۔ اشرف قدرہ نے بتایاکہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد ۱۸۴۱۲ ہوگئی ہے وہیں پچاس ہزار ۱۰۰ زخمی ہیں۔انہو ںنے بتایا کہ اسرائیلی قابض افواج نے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ کرنےکے بعد اس پر بمباری کی اور اسپتال احاطے میں موجود لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کے بعد دھاوا بول دیا۔۔قابض افواج نے طبی عملے، زخمیوں اور بیمار مردوں کو اسپتال کے صحن میں جمع ہونے پر مجبور کیا اور اسپتال انتظامیہ سے کہا کہ وہ اسپتال پر دہشت گردانہ حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے اسپتال کے سکیورٹی اہلکار کو ہتھیار حوالے کرے۔ انہوں نے کہاکہ تاکہ قبضے کو اسپتال اور اس کے عملے کے خلاف نیا جھوٹ گھڑنے اور الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے منظر نامے کو دہرانے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔اسرائیلی غاصب اب بھی العودہ ہسپتال کا محاصرہ کر رہے ہیں اور اسے نشانہ بنا رہے ہیں، اسے پانی، خوراک اور بجلی سے محروم کر رہے ہیں اور زخمیوں اور بیماروں کو اس تک پہنچنے سے روک رہے ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ کمال عدوان اسپتال کے بعد اس پر حملہ کر دے گا۔دریں اثنا مزاحمتی تنظیمیں اسرائیلی جارحیت کے باوجود میدان جہاد میں دشمن سے لوہا لے رہے ہیں ۔ حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہاکہ شجاعیہ محلے میں القسام نے گولوں اور اینٹی آرمر ڈیوائسز کے ساتھ سات فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا، جس میں کنگ کمانڈر ٹینک اور تین فوجیوں کے ساتھ ایک ٹروپس کیریئر بھی شامل ہے ، اس حملے میں کے عملے کو ختم کرنے کی بھی تصدیق کی۔حماس نے کہاکہ دشمن کی ریسکیو ٹیم کے سپاہیوں سے بھی ہماری جھڑپ ہوئی جنہوں نے ایک ٹینک سے عملے کی مدد کرنے کی کوشش کی۔ حماس نے کہاکہ ہم نے متعدد کو ہلاک کرنے کے علاوہ ایک صہیونی اسنائپر کو کو بھی ہلاک کردیا حماس نے کہاکہ صفر کے فاصلے سے کئی علاقوں میں دشمن کی پیدل فوجوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں، اس دوران ہم نے ۱۱ صیہونی فوجیوں ہلاک کرنے کے علاوہ فوجی اسلحہ اور ساز وسامان غنیمت کرلیا۔ حماس نے کہا کہ مجاہدین نے خان یونس شہر کے مشرق میں ۱۰ فوجیوں پر مشتمل صہیونی فٹ فورس پر دو اینٹی پرسنل دھماکہ کیے جس سے دشمن ہلاک اور زخمی ہو گئے۔خان یونس شہر کے مشرقی اور شمالی محوروں میں گھسنے والے دشمن کے مراکز کو بھاری صلاحیت کے مارٹر گولوں سے تباہ کر دیا۔وہیں القدس بریگیڈز نے کہاکہ حماس مجاہدین کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں الفالوجہ کے ایک گھر میں چھپے صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپ کے بعد دشمن کے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں ہم کامیاب ہو گئے۔ سرایا القدس نے کہاکہ ہم نے غزہ کے مشرق میں الزیتون محور میں ایک صہیونی فوجی بردار جہاز کو گولوں سے نشانہ بنایا۔ہم نے غزہ کے مشرق میں شجاعیہ محور میں ایک مکان پر بمباری سے صہیونی فوج کو ہلاک اور دیگر زخمی کر دیا۔ہم نے خان یونس شہر کے مشرق میں صہیونی دشمن کے ٹھکانوں پر مارٹر گولوں سے بمباری کی۔ہم نے خان یونس کے مشرق میں تقدم محور میں کے ارد گرد دشمن کے مراکز پر مارٹر گولوں کے ساتھ بمباری کی۔آج صبح سے ہی صیہونی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں، جس کے نتیجے میں غزہ کے مشرق میں واقع التقدم ، الزیتون اور الشجاعیہ میں براہ راست جانی نقصان ہوا ہے۔ہم نے وسطی علاقے کے مشرقی محور میں فوجی مراکز اور دشمن کی گاڑیوں پر بمباری کی۔ہم نے مفتاحیم کمپلیکس پر میزائل سے حملہ کیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ۲۴گھنٹوں کے دوران غزہ کی لڑائی میں ۳۸صہیونی فوجی زخمی ہونے کے بعد علاج کے لیے منتقل کیے گئے ہیں۔وہیں ایک اسرائیلی اخبار نےد عویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے ہی ۲۰ فوجیوں کو حماس کے فوجی سمجھ کر قتل کردیا ہے۔ ادھر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن نے کہا ہےکہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے ختم ہوئے بغیر ، صیہونی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کےبارے میں کوئی بات نہیں ہوگی۔پیر کی شام کو صیہونی حکومت کے چینل تیرہ اور بعض دیگر چینلوں نے بھی کہا تھا کہ قیدیوں کےتبادلے کے سلسلے میں سمجھوتے کے لئے نئےاقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں- تاہم حماس کے سینئر رکن اسامہ حمدان نے منگل کی صبح کو کہا کہ موجود ہ پروپگنڈوں کے ذریعے اسرائیلی فریق کا مقصد اندرونی دباؤ کو کم کرنا ہے-اس سے قبل بھی فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے دفترکے رکن نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات کے بارے میں صیہونی میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قیدیوں کے مذاکرات کے تعلق سے کوئی بھی بات، جنگ بندی کے بعد ہی ہوگی -یہ ایسی حالت میں ہےکہ جارح صیہونی حکومت نے پیر کے روز، مغربی جنین میں واقع یعبد علاقےمیں اور غرب اردن کے شہر البیرہ کے ایک علاقے میں، اسرائیلی قید سے آزاد ہونے والے قیدیوں کے گھروں پر دھاوا بول دیا۔
0 Comments