نئی دہلی: میزورم اسمبلی الیکشن کی ۴۰ سیٹوں کا ریزلٹ آگیا ہے، اس بار نئی نویلی پارٹی زورم پیپلز موومنٹ (زیڈ پی ایم) نے ۲۷ سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ سابق آئی پی ایس افسر اور اندرا گاندھی کے سیکوریٹی چیف کی نئی پارٹی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے برسراقتدار پارٹی سمیت بی جے پی اور کانگریس کو زبردست پٹخنی دی۔ برسراقتدار میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف ) کو صرف ۱۰ سیٹیں ملیں اور بی جے پی کو دو وہیں کانگریس کے کھاتے میں ایک سیٹ ہی آئی ہے۔ الیکشن میں وزیر اعلیٰ زوراماتھنگ انتخاب ہارگئے انہیں زیڈ پی ایم کے للتھ نسنگ نے دو ہزار ووٹوں سے شکست دے دی، ہار کے بعد وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر ہری بابو کمبھتی سے ملاقات کرکے استعفیٰ دے دیا۔ زیڈ پی ایم کی کامیابی پر پارٹی لیڈر اور وزیراعلیٰ عہدے کے دعویدار لالدوہوما نے کہاکہ میں پارٹی کی جیت سے خوش ہوں مجھے اسی طرح کے نتیجے کی امید تھی، آئندہ دو دنوں کے اندر میں گورنر سے ملوں گا اور حلف برداری اسی مہینے ہوگی۔ بتادیں کہ لالدوہوما سابق آئی پی ایس افسر ہیں انہوں نے ملک کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ اندرا گاندھی کے سیکوریٹی فرائض انجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ۱۹۸۴ میں کانگریس کی ٹکٹ پر لوک سبھا کے ممبر بھی رہ چکے ہیں۔ ۱۹۸۸ میں انہیں پارٹی بدلنے کے قانون کے تحت نااہل قرار دیا گیا تھا اور یہ پہلے لوک سبھا ممبر تھے جنہیں اس قانون کے تحت نااہل قرار دیاگیا۔ ۲۰۱۸ میں انہوں نے آئی زول مغرب ون اور سورچپھ سے آزاد امیدوار کے طو رپر چنائو لڑا اور ممبر اسمبلی منتخب ہوئے۔ میزورم میں کل ۴۰اسمبلی نشستیں ہیں۔ میزورم اسمبلی انتخابات میں ۱۸خواتین سمیت کل ۱۷۴امیدوار میدان میں تھے۔ ایم این ایف، زیڈ پی ایم اور کانگریس نے تمام ۴۰سیٹوں پر مقابلہ کیا ہے، جب کہ بی جے پی نے ۱۳سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیےتھے۔ریاست میں ۷ نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ یہاں کی حکومت کی مدت ۱۷دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔
0 Comments