Latest News

آسام میں امن کی کوششیں کامیاب، مرکزی حکومت اور انتہاپسندتنظیم’ اُلفا ‘میں مفاہمت۔

گواہاٹی: یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (الفا) کے مذاکرات کے حامی دھڑے نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں جمعہ کو مرکز اور آسام حکومت کے ساتھ ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ اسے امن معاہدہ کہا جا رہا ہے۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس موقع پر کہاکہ آسام اور پورے شمال مشرق کو طویل عرصے سے تشدد کا سامنا ہے۔ پی ایم مودی کی تحریک سے امن اور بات چیت کے لیے کھلے دل سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ شمال مشرق میں اب تک 9000 سے زیادہ شدت پسند ہتھیار ڈال چکے ہیں۔ آج کے سہ فریقی معاہدے سے سب کو فائدہ ہوگا۔ساتھ ہی آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ آج کا دن آسام کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ کی رہنمائی میں آسام کا امن عمل جاری ہے۔ شمال مشرق میں امن کی کوششوں کے سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں آج حکومت ہند نے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کئے۔ 40 سالوں میں پہلی بار مسلح عسکریت پسند تنظیم الفانے حکومت ہند اور آسام کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ امن معاہدے پر دستخط کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا وشوا شرما اور الفاکے عربیندا راجکھوا کی قیادت میں مذاکرات کے حامی دھڑے کے ایک درجن سے زیادہ سرکردہ رہنما موجود تھے۔الفاکے ایک دھڑے یعنی یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے 20 رہنما گزشتہ ایک ہفتے سے دہلی میں تھے اور حکومت ہند اور حکومت آسام کے اعلیٰ عہدیدار ان سے معاہدے کے مسودے پر راضی ہو رہے تھے۔ الفاکے اس دھڑے کا تعلق انوپ چیتیا کے دھڑے سے ہے، جب کہ دوسرا دھڑا اب بھی پریش بروا کی قیادت میں سرگرم ہے۔ اس معاہدے کے بعد ہندوستانی حکومت شمال مشرق میں شورش کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھائے گی۔درحقیقت، الفاکے اس دھڑے نے 2011 سے ہتھیار نہیں اٹھائے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ باقاعدہ امن معاہدے کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور دونوں فریقوں کے نمائندوں نے اس پر دستخط کیے ہیں۔الفا اور حکومت ہند کے درمیان آج دستخط ہونے والے معاہدے کے یہ اہم نکات ہیں۔– آسام کے لوگوں کا ثقافتی ورثہ برقرار رہے گا۔ آسام کے لوگوں کے لیے ریاست میں روزگار کے اور بھی بہتر مواقع دستیاب ہوں گے۔ – حکومت ان کے کیڈر کو روزگار کے مناسب مواقع فراہم کرے گی۔ – حکومت ہند مسلح تحریک کا راستہ چھوڑنے والے الفاکے ارکان کو مرکزی دھارے میں لانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر