Latest News

اللہ سے بڑا کوئی سپر پاور نہیں، فلسطینیوں کا حق اسے مل کر رہے گا: شاہی امام بخاری۔

نئی دہلی: اسرائیلی مظالم کے خلاف شاہی جامع مسجد نئی دہلی سے مضبوط آواز اٹھی ۔ شاہی امام سید احمد بخاری نے نماز جمعہ سے قبل مغرور مغربی قوتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خود کو سپر پاور تصور کرنے والی طاقتیں سمجھ لیں کہ اللہ تعالیٰ سے بڑا کوئی سپر پاور نہیں ہے ۔ تلاوت قرآن کریم سے اپنے خطاب کا آغاز کیا اور مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی اور پھر اسرائیلی کی جاری حیوانیت کو بے نقاب کیا ۔شاہی امام نے کہا ’’فلسطین میں جس بربریت کا اسرائیلی ریاست اور اس کی قیادت کے ذریعہ برملا اظہار ہورہاہے اس سے انسانیت شرمسار ہے، جس کا ثبوت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 153 ممالک کا اس قرارداد کی حمایت ہے جو اس بربریت کے خلاف اور فوری سیز فائر کرنے اور غزہ کے متأثرین کو انسانی امداد فراہم کرنے سے متعلق تھا۔ وطن عزیز ہندوستان اور اس کی قیادت کا تاریخی اور موجودہ پس منظر ایک آزاد خود مختارریاست کے قیام کی حمایت پر مبنی رہاہے۔ دو ریاستی حل ہماری سفارت کاری کاکل بھی محورتھا اور آج بھی ایساہی ہے اس حوالے سے ہر سطح پر پالیسی کا اعادہ کیاجاچکاہے۔غزہ میں جو بھیانک بمباری ، عام شہریوں، اسکولوں، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں ، مذہبی مقامات ، مہاجرین اور متأثرین کے قائم کردہ عارضی کیمپ اور سرکاری عمارتوں پر کی جارہی ہے اسکی کوئی مثال نہیں ملتی۔ظلم کی اس سے زیادہ انتہا کیاہوگی کہ قبروں کو کھود کر ان سے میتوں کو نکال کر ان پر بلڈوزر اور ٹینک چلادینا یہ انسانی حیوانیت کی بدترین شکل ہے۔ جس کی ہر طرح نہ صرف مذمت کی جائے بلکہ مہذب دنیا کو بالخصوص بڑی طاقتوں کو فوری طور پر اس کو روکنے کیلئے اپنے آ ہنی ہاتھوں کا استعمال کرناچاہئے اس میں تاخیر ان کی غیر جانبداری اور براہ راست ملوث ہونے پر سوالیہ نشان کھڑاکرتی ہے۔وزیراعظم نریندرمودی نے متواتر ہلاکتوں ، بمباری ، معصوم جانوں کا ضیاع اور انسانیت کے تارتارہونے کا اعتراف بھی کیاہے۔ مسئلہ فلسطین اس نہج پر پہنچ چکاہے کہ اس کا فوری اور قطعی حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قرارداد وں اور عرب لیگ ، خلیجی تعاون کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں دوریاستی بنیاد پر ہوجاناچاہئے۔ یہ بڑی بد قسمتی ہے کہ وہ یہودی قوم جو جنگ عظیم میں جینوسائڈکو آج تک نہیں بھلاپائی ہے وہ اس بربریت سے بڑھ کر آج فلسطینیوں کے ساتھ غزہ اور مغربی کنارے میں کررہی ہے۔مسلم دنیا اس حوالہ سے اپنے فرائض کو اداکرنے میں کہیں نہ کہیں کسر کرگئی اور کررہی ہے یہ افسوسناک ہے آخر میں میں اپنے ملک کے وزیراعظم سے امیدکرتاہوں کہ وہ فوری جنگ بند کرانے اور معاملات کو سلجھانے میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کو سفارتی دبائو کے طورپر استعمال کریںگے۔‘‘ شاہی امام نے کہا کہ ہمارے ہندوستانی مسلم نوجوان اس بات سے بے فکر ہیں کہ فلسطین میں کیا ہو رہا ہے ،عراق ، شام ، لبنان وغیرہ میں کیا ہو رہا ہے ، وہ غلط راستہ پر جا رہے ہیں جس سے والدین پریشان ہیں ۔شاہی میں کہا آج غزہ میں جوحالات ہیںاسے تاریخ کے سیاہ باب میں لکھاجائے گا۔لیکن طلوع سحرسے ہم مایوس نہیں ہیںاللہ جب قریب آجائے تو فیصلے بدل جاتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی شاہی امام نے جو دعا کرائی اس سے لوگوں کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر