Latest News

نوجوان عالم دین مفتی محمود قاسمی کا اچانک انتقال، علمی حلقوں کی فضا مغموم۔

 بہرائچ: جامعہ امدادیہ بیت العلوم دو نکہ بہرائچ کے مہتمم حضرت مولانا و مفتی وحید اللہ صاحب قاسمی دامت برکاتہم کے چھوٹے صاحب زادے حضرت مولانا و مفتی محمود صاحب قاسمی کا منگل کی شام مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ اناللہ وانا الیہ راجعون ۔ رضوان خان قاسمی کی فیس بک پوسٹ کے مطابق ان کی نماز جنازہ وتدفین رات میں ہی بعد نماز عشاء ادا کردی گئی۔ ان کے اچانک خدا کے حضورپیش ہوجانے سے محبین میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ ان کے انتقال پردیوبند میں مقیم مولانا محمود قاسمی وبستوی نے کہاکہ ’’مولانا مرحوم ہمارے بہت قریبی اور مخلص ساتھیوں میں سے تھے، رب کریم مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔مولانا لقمان عثمانی نے فیس بک پر لکھا کہ ’’کچھ دیر قبل اچانک مولانا محمود قاسمی بہرائچی کے انتقال کی خبر سنی تو دل میں شدید رنج و غم کا احساس ہونے لگا اور یقین کرپانا مشکل ہوگیا کہ کیا واقعی محمود بھائی اب ہمارے درمیان نہیں رہے؟دیوبند میں قیام کے زمانے میں بارہا ان سے ملاقاتیں ہوتیں اور کئی بار نعت خوانی وغیرہ کی مجلسیں جما کرتیں اور سب ایک دوسرے کی بذلہ سنجیوں سے خوب محظوظ ہوا کرتے تھے، اسی طرح جب میں معہد الشیخ اشرف میں تکمیل ادب کررہا تھا تو کچھ دنوں کے لیے وہاں بھی ان کی صحبت حاصل رہی، اس کے بعد معہد کی جب اپنی عمارت کے لیے سنگ بنیاد ڈالا جا رہا تھا تو ہم دونوں نے مل کر ہی پروگرام کی مکمل تیاری کی تھی، لیکن ہائے افسوس کہ آج ہم ایک انتہائی نیک مزاج اور ملنسار طبیعت کے حامل شخص سے محروم ہوگئے، اللہ پاک محمود بھائی کی کامل مغفرت فرما کر ان کے درجات بلند فرمائے! مولانا مہدی حسن قاسمی نے کہا کہ ’’محمود میاں ہمارے ہم درس،ہم پیالہ و ہم نوالہ تھے،وہ دیوبند قیام کے زمانہ میں ہماری محفلوں کی جان ہوا کرتے تھے،ان کی بذلہ سنجی،ان کی خوش مزاجی ہمارے لئے اسپرٹ کا کام کرتی تھی،عمناک مجلسوں میں خوشی کی پھلجھڑی چھوڑنے والا،طلباء اور علماء کے مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے والا،انتہائی ذھین،حاضر جواب باصلاحیت اور قابل دوست آج ہمیں ہمیشہ کے لیے چھوڑ گیا،وہ بہرائچ کے علمی خانوادے کے چشم و چراغ اور حضرت مولانا وحید اللہ صاحب قاسمی ناظم اعلی جامعہ امدادیہ بیت العلوم بہرائچ کے صاحبزادے تھے.محمود میاں کی رحلت کا حادثہ ہم سب کے لیے جانکاہ اور روح فرسا ہے،ہم سب تعزیت کے مستحق ہیں. اللہ ربّ العزّت سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور جملہ اعزاء و اقرباء اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر