Latest News

سوشل میڈیا پر ’پلوامہ‘ دُہرانے کی دھمکی دینے کا الزام، پولیس نے دیوبندسے طالبعلم کو حراست میں لیا۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
پولیس نے دیوبند سے ایک نوجوان کو حراست میں لیاہے، جس کی سوشل میڈیا پر دوسرے پلوامہ حملے کی دھمکی دینے والی پوسٹ وائرل ہو رہی تھی۔ جس کے بعد پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے تحقیقات شروع کر دیں ہیں۔ ملزم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔پولیس کے مطابق نوجوان جھارکھنڈ کے جمشید پور کا رہنے والا ہے ،جو دیوبند میں تعلیم حاصل کرنے آیا تھا۔
تفصیل کے مطابق گزشتہ شب دیوبند پولیس نے ایک مدرسہ سے ایک طالبعلم کو گرفتار کیا ہے، الزام ہے کہ نوجوان نے سوشل میڈیا (ایکس) پر ایک دھمکی آمیز پوسٹ ڈالی ہے، جس میں لکھا ہے کہ ’بہت جلد انشااللہ ایک اور پلوامہ ہوگا‘۔ اس طرح کی دھمکی آمیز پوسٹ سامنے آنے کے بعد اے ٹی ایس اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے طالبعلم سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔پولیس کے مطابق طالبعلم کا نا محمد طلحہ مظہرہے جو جھارکھنڈ کے جمشید پور کے سرائی کیلا کا رہنے والا بتایا جاتا ہے،وہ دینی تعلیم حاصل کرنے دیوبند آیا تھا۔جس نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ (ایکس) پر یہ پوسٹ کی ہے ،جس کی پولیس جانچ کررہی ہے۔ یہ پوسٹ طالبعلم ہے کی ہے یا کسی اور کی؟پولیس، اے ٹی ایس اور دیگر خفیہ ایجنسیاں اس کا بھی پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 
دیوبند کے انسپکٹر انچارج صوبے سنگھ نے بتایا کہ معاملہ سامنے آنے کے بعد طالب علم کو پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لیا گیا ، لیکن ابھی تک کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔انہوںنے بتایا کہ مقدمہ درج کرکے پولیس پورے معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے،اس کے علاوہ سوشل میڈیا اور طالبعلم کے رابطوں کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔سہارنپور ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڈانے بتایا کہ ابھی حراست میں لئے گئے نوجوان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے، کچھ خاص نہیں ملا ہے، ملزم نے کسی کے ٹویٹ کو ریٹویٹ کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر