Latest News

جنگ کو دو ماہ مکمل، غزہ میں ہرسو لاشوں کے ڈھیڑ، جنوبی غزہ پر رات بھر بمباری، فاسفورس بم کا آزادانہ استعمال، درجنوں شہادتیں، کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ، جبالیہ کیمپ کا بھی گھیرائو، ۲۴ ٹینک، بلڈوزر اور فوجی گاڑیاں تباہ، ۴ افسران سمیت ۱۰ سے زائد اسرائیلی ہلاک۔

غزہ: منگل کو فلسطین اسرائیل جنگ کو ۶۰ دن مکمل ہوگئے، اس ۶۰ دنوں میں اسرائیل نے غزہ میں قیامت برپا کردی ہے، پورا غزہ ملبوں کے ڈھیڑ میں تبدیل ہوچکا ہے، ہر طرف لاشیں ہی لاشیں نظر آرہی ہیں، زخمیوں کی آہوں سے آسمان لرز رہا ہے،لیکن اسرائیل کے تمام ظلم وبربریت کے باوجود فلسطین کی آزادی کےلیے لڑنے والی تنظیمیں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں۔فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیلی اسپیشل فورسز کے لیے کئی گھات لگا کر حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ مجاہدین سے لڑائی میں شکست کھاکر طرح طرح کے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔ اب خبر ہے کہ حماس کی سرنگوں میں پانی چھوڑکراور بجلی کا کرنٹ چلا کر انہیں باہر نکلنے پر مجبور کیاجائے گا تاکہ حماس کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ ادھرفلسطینی صحافی رضوان اخرس کی رپورٹ کے مطابق خان یونس میں صبح سے مجاہدین نے دس اسرائیلی جن میں دو افسر بھی شامل ہے ہلاک کردیا ہے اس کے علاوہ پوائنٹ صفر سے حملہ کرتے ہوئے ۲۴ فوجی گاڑیوں جن میں بلڈوزر، ٹینک اور دیگر شامل ہیں تباہ کردیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ قسام کے مجاہدین نے خان یونس شہر کے مشرقی محور میں الزنہ کے علاقے میں رائفلوں سے چھ صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔وہیں القسام نے ۸ فوجیوں پر مشتمل خصوصی صہیونی فورس کو اینٹی پرسنل میزائل سے براہ راست نشانہ بنایا۔مزاحمتی تنظیم کے جانباز خان یونس، جنین، اریحہ، بیت لحم، جبالیہ کیمپ، شمالی رام اللہ میں اسرائیل سے برسرپیکار ہیں اور بڑی تعداد میں دشمن کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہر جنین پر حملہ کیا ہے- فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ مسلح صیہونی فوجیوں نے دسیوں فوجی گاڑیوں کے ساتھ جنین پر حملہ کیا اور اس شہر میں ابن سینا ہسپتال کو اس پر حملے سے پہلے اپنے محاصرے میں لے لیا - ان ذرائع نے غاصب فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان کئی محاذوں پر گھمسان کی لڑائی خبر دی ہے- غرب اردن کے علاقوں اریحا اور رام اللہ کے شمالی و مغربی علاقوں پر بھی حملہ کیا ہے۔فلسطینی ذرائع نے غرب اردن کے علاقے بیت لحم میں شدید لڑائی کی خبر دی ہے۔ شمالی رام اللہ کے الجلزون کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے دوران بھی لڑائی ہوئی ہے۔شمالی مقبوضہ بیت المقدس کے قلندیا کیمپ میں بھی غاصبوں کی فائرنگ کے نتیجےمیں ایک فلسطینی شہید ہوگیا۔ دریں اثنا اسرائیلی فورس نے کمال عدوان اسپتال کا مکمل گھیرائو کرلیا ہے، جبالیہ کیمپ مسلسل یلغار کررہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب خان یونس اور جبالیہ کیمپ کے رہائشیوں کو ایک سخت رات کا سامنا کرنا پڑا، جس میں قابض افواج نے بمباری، فائر بیلٹ، اور گولہ باری کو مزید تیز کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کیے لیے کیے گئے بڑی تعداد میں حملوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شمالی، وسطی، جنوبی اور مشرقی غزہ میں قابض فوج نے تین اطرف سے بمباری کی جس میں ہسپتالوں، اسکولوں اور گھروں کو نشنانہ بنایا گیا۔ اس وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔کئی مقامات پربمباری کی وجہ سے وہاں کے شہریوں تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔ سڑکیں اور راستے بند ہیں اور امدادی کارکنوں کو زخمیوں اور شہداء تک پہنچنا مشکل ہو رہا ہے۔ توپ خانے کی گولہ باری اور نشانہ بازوں کے ذریعے نہتے فلسطینیوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے جس میں مزید دسیوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ دوسری فلسطینی مزاحمتی فورسز بہادری اور پوری جانثاری کے ساتھ غاصب فوج کا مقابلہ کرکے اسے جانی اور مالی نقصان سے دوچار کررہےہیں۔ قابض فوج کے طیاروں، توپ خانے اور کشتیوں نے غزہ کی پٹی میں سیکڑوں مقامات ہر گولہ باری اور بمباری کی جس میں سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج خان یونس اور شمالی اور مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے پر اپنی پرتشدد بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ مزید جبری نقل مکانی کے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں۔ وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے۱۰ افراد شہید ہو گئے۔قابض فوج کے طیاروں نے کل شام سے لے کر آج صبح (سات بجے) تک غزہ کی پٹی میں مواصلاتی سروس اور انٹرنیٹ مکمل طور پر منقطع کرنے کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے سینکڑوں مقامات پر فضائی اور زمینی حملے کیے۔ بمباری کے سائے میں صہیونی فوج نے غزہ میں ٹینکوں کے ذریعے ٹینکوں نے پیش قدمی کی۔ خان یونس کے مغربی اور مشرقی خطوط کے کچھ حصوں اور القرارہ، بنی سہیلہ اور نیو عبسان کے قصبوں میں گھس کر تباہی مچانے کی کوشش کی گئی تاہم قابض فوج کو ہر طرف سے بھرپور مزاحمت کا سامنا ہے۔ الستار الغربی، بنی سہیلہ، الستار الشرقی اور معن کے علاقوں میں محصور لوگوں کی جانب سے کشیدگی کی کالیں کی گئیں اور شہداء اور زخمیوں کی موجودگی کی وجہ سے ایمبولینس اور سول ڈیفنس بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔ آج صبح کم از کم ۴۰شہداء اور درجنوں زخمی خان یونس کے ناصر میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جب کہ قابض فوج نے انروا کے معن اسکول کو نشانہ بنایا، جس میں ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر تھے۔ خان یونس کے مشرقی علاقوں کے محلوں پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اورزخمی ہوئے جنہیں غزہ کے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات سے قابض فوج کے نشانہ بنائے گئے علاقوں میں بڑی تعداد میں شہداء اور زخمی پھنسے ہوئے ہیں اور طبی ٹیمیں ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔ میڈیا ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا اور اس کے اطراف میں شدید فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جب کہ فوجی ٹینک ہسپتال کے دروازوں کے قریب جانے کی کوشش کر رہے تھے اور ساتھ ہی فضائی حملے بھی کیے جا رہے تھے۔ آج صبح غزہ کے بیپٹسٹ ہسپتال کے اندر ایک شہری ہسپتال کو گھیرے میں لے کر قابض فوج نے بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوگئے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے کہا کہ کمال عدوان ہسپتال میں ۱۰۸ شہید کی لاشیں اور درجنوں زخمی ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اسپتال میں بجلی کی بند ہے اور اس وقت ہسپتال کے اندر سات ہزار سے زائد بے گھر افراد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کو ٹینکوں اور سنائپرز سے گھیر رکھا ہے، جو بھی حرکت کرتا ہے اس پر گولی چلادی جاتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شمالی غزہ میں صرف چار ہسپتال کام کر رہے ہیں، اور تقریباً ۵۵ایمبولینسیں سروس سے باہر ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر