نئی دہلی :خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق حال ہی میں معروف مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پی ایم مودی کو دارالعلوم دیوبند کے دورے کی دعوت دیں گے؟ اس پر مولانا مدنی نے کہا کہ دارالعلوم سے کسی کو بلایا نہیں جاتا۔ جو وہاں گئے ہیں وہ خود وہاں گئے ہیں۔ جو بھی وہاں جاتا ہے، ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ پی ایم مودی دارالعلوم کا دورہ کب کرتے ہیں-
اے بی پی نیوز کے مطابق گیانواپی مسجد معاملے پر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حالانکہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔ لیکن ہم اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کمیٹی سپریم کورٹ جانے والی ہے۔ کچھ وکلاء سے بات چیت بھی ہوئی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی کمپلیکس کا سروے کرنے کی ہدایت کو چیلنج کرنے والی پانچوں عرضیوں کو مسترد کر دیا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہم اپنا مقدمہ ملک کی سب سے بڑی عدالت میں پیش کریں گے۔ جو فیصلہ وہ کرے گا۔ ہم اسے قبول کریں گے کیونکہ سپریم کورٹ ہمارے ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے۔ اس کے بعد کوئی قانونی چارہ نہیں بچا۔ مدنی نے کہا کہ جب عبادت گاہ کا قانون بنا تو ہمیں امید تھی کہ کسی اور مسجد کا مسئلہ نہیں اٹھایا جائے گا۔ لیکن فرقہ پرست طاقتوں نے اسے ختم نہیں ہونے دیا۔ متھرا کی گیانواپی مسجد اور عیدگاہ کا مسئلہ اٹھایا گیا۔
0 Comments