Latest News

نسل کشی کا سلسلہ جاری، جبالیہ میں ۱۵۱ شہید، جوابی کارروائی میں کئی اسرائیلی ہلاک، سرنگ انکشاف پرحماس کا بیان ’مہم مکمل ہوگئی تم دیر سے پہنچے‘، غزہ میں شہدا کی تعداد ۱۹ ہزار سے تجاوز، ۵۲ ہزار زخمی، العود اسپتال پر دھاوا۔

غزہ: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ۷۳ ویں دن، جبالیہ کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نئے قتل عام میں شہدا کی تعداد ۱۰۰ سے تجاوز ہوگئی ہے، شہداء میں زیادہ تر بچے شامل ہیں ۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں لڑائیوں میں مزید افسران اور فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہاکہ اسرائیلی حملوں میں گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران جبالیہ کیمپ قتل عام میں ۱۵۱افراد شہید اور ۳۱۳زخمی ہوئے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی بمباری سے ۹۰فی صد آبادی بے گھر اور کھلے آسمان تلے زندگی بسرکرنے پرمجبور اسرائیلی فوج کی طرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔وزارت نے مزید کہا کہ ۷ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہدا کی تعداد ۱۹ ہزار ۴۵۳ اور زخمیوں کی تعداد ۵۲ ہزار ۲۸۶ ہو گئی ہے۔وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاکہ جارح فوج نے نے العودہ ہسپتال پر دھاوا بول دیا اور مریضوں، زخمیوں اور شعبہ صحت کے اراکین کو گرفتارکرلیا ہے، انہوں نے کہاکہ مصری حکام کو زخمیوں کو بیرون ملک علاج کے لیے نکالنے کے لیے رفح کراسنگ کو مکمل طور پر کھولنا چاہیے۔دریں اثناء حماس نے اعلان کیا کہ اس کے جنگجو خان یونس شہر کے مشرق میں صہیونی فورس پر اینٹی پرسنل بم دھماکہ کرنے میں کامیاب رہے، جس سے اس کے ارکان ہلاک اور زخمی ہوگئے۔خانیونس میں ہی تین اسرائیلی صہیونی مرکافا ٹینک کو تباہ کردیا۔بیت لاھیا میں اسرائیلی فوج کی ایک بڑی بس پر ٹی بی جی میزائلوں سے حملہ کیا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور بس میں سوار تمام فوجی ہلاک اور زخمی کردیے گئے۔ شمالی غزہ أبراج الندی علاقے میں ایک صہیونی جیپ کو میزائلوں سے تباہ کردیا جس میں سوار تمام فوجی جل گئے۔ ادھر حماس نے کل اسرائیلی فوج کے سرنگ دریافت کرنے پر کہا کہ تم لیٹ پہنچے ہوئے ہم نے اپنا مشن مکمل کرلیا ہے۔ حماس نے اپنی طرف سے جاری ویڈیو میں یہ پیغام دیا کہ ایرز مقام پر واقع ۴ کلو میٹر طویل سرنگ ۷ اکتوبر کے حملے کے لیے بنائی گئی تھی اور حملہ مکمل ہونے کے بعد سرنگ کا کام ختم ہوچکا تھا۔ ادھر حرکت جہاد اسلامی کی عسکری ونگ سرایا القدس نے کہاکہ ہم نے خان یونس میں ایک اسرائیلی ڈرون قبضے میں لینے کے علاوہ، ناحل عوز پر میزائل سے بمباری کی، سرایا القدس نے کہاکہ ہمارے مجاہدین نے جوہر الدک کے علاقے میں دشمن کے فوجی مراکز کو بھاری صلاحیت کے مارٹر گولوں سے تباہ کر دیا۔اس کے علاوہ غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں دو صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ کے خان یونس شہر میں ناصر ہسپتال کے شعبہ اطفال کو نشانہ بنایا۔ حملے کے بعد زیرِعلاج بہت سے مریضوں کوباہر نکالنے کی کوشش کی گئی۔اسرائیلی فوجیوں نے کمال عدوان ہسپتال کے سامنے اس وقت فائرنگ کی جب طبی عملہ پریس بیان دے رہا تھا۔اسرائیل کی شدید بمباری ہونے والی غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاحیہ کسی ویران علاقے کا نظارہ پیش کر رہا ہے۔شہریوں کی جبرا نقل مکانی کرائے گئے علاقے میں اب موت کی خاموشی چھائی ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنے حملوں میں ایک اور صحافی کو قتل کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ صحافی حنین الا قشتان نصرت پناہ گزین کیمپ پر بمباری میں اپنی جان کی بازی ہار گئے۔اسرائیلی نشانہ بازوں نے غزہ میں ایک صحافی کو بھی نشانہ بنایا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر