Latest News

مودی سرکار میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک: ہیومن رائٹس واچ کی سالانہ رپورٹ میں سنگین الزام.

نئی دہلی: انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مودی حکومت پر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگایا ہے-ہیومن رائٹس واچ نے ‘ورلڈ رپورٹ 2024’ میں انسانی حقوق کے محاذ پر ہندوستان کے موقف اور پالیسیوں کے حوالے سے کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔جمعرات کو جاری کی گئی ورلڈ رپورٹ 2024 میں تنظیم نے کہا ہے کہ اس سے عالمی قیادت کو حقوق کا احترام کرنے والی جمہوریت کے طور پر حکومت ہند کا دعویٰ کمزور ہوا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ تقریباً 100 ممالک میں انسانی حقوق کی پالیسیوں اور اقدامات پر نظر رکھتی ہے۔ اسی بنیاد پر وہ اپنی سالانہ عالمی رپورٹ تیار کرتا ہے۔
بی بی سی ہندی کی رپورٹ کے مطابق 740 صفحات پر مشتمل اپنی تازہ ترین رپورٹ میں تنظیم نے منی پور میں نسلی تنازعہ سے لے کر دہلی کے جنتر منتر میں خواتین پہلوانوں کے احتجاج اور جموں و کشمیر کی صورتحال تک ہر چیز کا ذکر کیا ہے۔ بھارت ماضی میں ایسی خبروں کو مسترد کرتا رہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی اس تازہ رپورٹ پر حکومت نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
رپورٹ میں کیا ہے؟
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارت میں گزشتہ برس انسانی حقوق کی پامالی اور ہراساں کیے جانے کے کئی واقعات ہوئے
تنظیم نے اپنے بیان میں بھارت میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو ہندو قوم پرست حکومت قرار دیا ہے۔یہ بھی کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال سماجی کارکنوں، صحافیوں، اپوزیشن لیڈروں اور حکومت کے ناقدین کو گرفتار کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد پر دہشت گردی سمیت سیاسی طور پر محرک مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق، "صحافیوں، سماجی کارکنوں اور ناقدین کو چھاپوں، مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے الزامات اور غیر سرکاری تنظیموں کو فنڈنگ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ کے استعمال کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔”


تنظیم کی ایشیا کی ڈپٹی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہا، "بی جے پی حکومت کی امتیازی اور تفرقہ انگیز پالیسیوں کی وجہ سے اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے حکومت پر تنقید کرنے والوں میں خوف، خوف کا ماحول پیدا ہوا ہے۔”
گنگولی نے کہا، "پریشان کن بات یہ ہے کہ ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے بجائے، سرکاری مشینری نے متاثرین کو سزا دی اور سوال اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کی۔”
رپورٹ میں نوح فساد،منی پور کے واقعات،جموں وکشمیر کی صورتحال،پہلوانوں کا معاملہ کا خاص طور سے تذکرہ کیا گیا ہے-


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر