Latest News

عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی درخواست پر سماعت، کہا کہ قتل عام کی پالیسی اسرائیل پالیسی کا حصہ ہے۔

ہیگ (نیدر لینڈ): عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دی ہیگ میں ہونے والی سماعت کے دوران جنوبی افریقی قانونی مشیر جان ڈیوگرڈ نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں حدود سے تجاوز کیا ہے اور غزہ نظر بندی کیمپ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ کیس میں ایک ریاست نے دوسری ریاست پر قتل عام کا الزام لگایا جو بڑی بات ہے۔جان ڈیو گرڈ نے کہا کہ اسرائیل کی قتل عام کی پالیسی اس کی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے۔ اس موقع پر عالمی عدالت انصاف کے باہر فلسطین کے حق میں مظاہرہ ہوا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ جان ڈیو گرڈ نے کہا کہ اسرائیل نے عرصے سے خود کو عالمی قوانین سے بالاتر سمجھ رکھا ہے۔
نیتن یاہو، گیلنٹ اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے ارکان کے بیانات قتل عام کے دعوے کے ثبوت ہیں۔جنوبی افریقہ کے نمائندے نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینی خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد کرتا ہے۔ اسرائیلی اقدامات نسل کشی کے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات بچوں کی بڑی تعداد کو یتیم کر دیتے ہیں۔ جان ڈیو گرڈ نے کہا کہ غزہ کو تباہ کرنے کی خواہش اسرائیل میں اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل تمام فلسطینیوں کو 7 اکتوبر کے حملے کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔ جان ڈیوگرڈ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کا مقصد غزہ کو تباہ کرنا ہے۔سماعت 12جنوری کو بھی ہوگی ۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر