Latest News

آگرہ میں شوبھا یاترا کے دوران مسجد پر بھگوا لہرایا، کئی گرفتار۔

اتر پردیش کے آگرہ میں ایک مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں کچھ نوجوانوں کو مسجد پر بھگوا جھنڈا لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ 22 جنوری کو پیش آیا۔ ویڈیو کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ فی الحال آرگنائزر سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا گیا-
یہ سارا معاملہ تاج گنج علاقے کی بلوچ پورہ شاہی مسجد کا ہے، جہاں گزشتہ روز کچھ لوگوں نے بھگوا جھنڈا لہرایا تھا۔ اس کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ وائرل ہونے والا یہ ویڈیو 29 سیکنڈ کا ہے۔ جس میں 5 نوجوان مسجد کی بالکونی پر زعفرانی پرچم لہراتے نظر آ رہے ہیں۔ اردگرد بہت ہجوم ہے۔
یہ ویڈیو انسٹاگرام پر اپ لوڈ کی گئی، جہاں سے یہ وائرل ہوگئی۔ پوسٹ کرنے والے شخص نے کیپشن میں لکھا کہ تاج گنج کی شاہی مسجد پر زعفرانی پرچم لہرایا گیا ہے۔ اس کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔ ان لوگوں کو اس بے حسی کی سزا ملنی چاہیے۔
آج تک نے اپنی خبر میں بتایا کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ 22 جنوری کو سہ پہر 3:30 بجے پیش آیا۔ جب ایودھیا میں پران پرتیشٹھا کے حوالے سے آگرہ شہر میں کئی مقامات پر تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا تھا۔ اس دوران ایک جلوس میں شریک کچھ نوجوانوں نے یہ حرکت کی۔ تقریباً نصف درجن نوجوان مذہبی جلوس سے نکل کر مسجد کی بالکونی پر چڑھ گئے اور وہاں بھگوا پرچم لہرا دیا۔
اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ جھنڈوں اور لوگوں کو فوری طور پر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ پولیس نے سمجھداری سے حالات کو بگڑنے سے پہلے ہی سنبھال لیا۔ اس معاملے میں مسجد کمیٹی نے پولیس کو شکایت دی ہے۔
شکایت کی بنیاد پر تھانہ تاج گنج نے 1000-1500 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147, 148,452,505 (2) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق آرگنائزر سمیت 11 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر