اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوجی ترجمان دانیال ہاگری نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا کہ ’زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب راکٹ لانچر سے چلنے والے بم (آر پی جی) نے ایک ٹینک اور عمارت کو اڑانے کی کوشش کی۔‘
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے، جس کے دوران 25 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی اموات ہوچکی ہیں، ہزاروں زخمی ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر ہو کر کیمپوں میں مقیم ہیں۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجی 2 عمارتوں کو تباہ کرنےکے لیے اس میں بارود لگا رہے تھےکہ فلسطینی مجاہدین کے نشانے پر آگئے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق عمارت میں موجود فوجیوں کی حفاظت کرنے والے ٹینک کو آرپی جی سے نشانہ بنایا گیا جس کے فوری بعد دونوں ملحقہ عمارتوں میں شدید دھماکا ہوا جہاں مبینہ طور پر آرپی جی سے دوبارہ حملہ کیا گیا۔
واقعےکے بعد کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکالا گیا۔ خیال رہے کہ غزہ میں زمینی جنگ کے آغاز کے بعد سے کسی ایک واقعے میں یہ اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے 21 فوجیوں کی تصاویر اور ان کے نام جاری کردیے ہیں۔ دوسری جانب خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ایک اور حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 219 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کو دو ماہ کی جنگ بندی کی پیش کش بھی کی ہے۔
0 Comments