Latest News

میرٹھ میں فرضی دستاویزات کی بنیاد پر گھوٹالے کی جانچ، ۵۰ کروڑ کے پلاٹ فروخت، متاثرین کا کلکٹریٹ پر مظاہرہ، کارروائی کا مطالبہ۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
میرٹھ کی نویگ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں 50 کروڑ روپے کے پلاٹ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر فروخت کیے گئے۔ تحقیقات میں گھپلہ ثابت ہونے کے بعد بھی ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ متاثرین نے کلکٹریٹ پر مظاہرہ کیا اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔
نیویگ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ خریدنے والے لوگوں نے بدھ کو کلکٹریٹ میں مظاہرہ کیا۔ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں دیے گئے ایک میمورنڈم میں انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے کئی پلاٹ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ہتھیا لیے گئے اور فروخت کیے گئے۔ ان پلاٹوں کی موجودہ قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔الزام ہے کہ ستیش تیوتیا، نریندر سنگھ تومر، رام نریش تومر جنہوں نے خود کو نویوگ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے عہدیدار ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جنہوں نے پولیس انتظامیہ اور لیڈروں کے تحفظ میں سوسائٹی میں 50 کروڑ روپے کا گھپلہ کیا۔ متاثرین، بزرگوں، خواتین، معذور افراد کے 40 سے 50 پلاٹ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ہتھیا کر ان کے رشتہ داروں کو فروخت کر دئیے گئے۔متاثرین کے پاس ثبوت موجود ہونے کے باوجود منصفانہ تحقیقات نہیں ہو رہی۔ اس گھوٹالے کی جانچ میرٹھ ڈویژن کے اس وقت کے ڈویژنل کمشنر پربھات کمار نے کی تھی لیکن ان کے تبادلے کے بعد تحقیقات کو دبا دیا گیا تھا۔ چیف منسٹر پورٹل پر کی گئی شکایت کے باوجود ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک حکومت کو نہیں بھیجی گئی ہے۔اب دوبارہ ایڈیشنل ہاؤسنگ کمشنر/ایڈیشنل رجسٹرار ونے کمار مشرا نے ضلع مجسٹریٹ سے تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے۔ متاثرین سنگیتا شرما، راجبیر شرما، پروین، موہت بندھو، متھلیش شرما، پونم رانی نے ضلع مجسٹریٹ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر